Kashf-ur-Rahman - An-Naml : 14
وَ جَحَدُوْا بِهَا وَ اسْتَیْقَنَتْهَاۤ اَنْفُسُهُمْ ظُلْمًا وَّ عُلُوًّا١ؕ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِیْنَ۠   ۧ
وَجَحَدُوْا : اور انہوں نے انکار کیا بِهَا : اس کا وَاسْتَيْقَنَتْهَآ : حالانکہ اس کا یقین تھا اَنْفُسُهُمْ : ان کے دل ظُلْمًا : ظلم سے وَّعُلُوًّا : اور تکبر سے فَانْظُرْ : تو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الْمُفْسِدِيْنَ : فساد کرنے والے
اور ان لوگوں نے ازروئے ظلم اور تکبر و سرکشی ان معجزات کا انکار کردیا حالانکہ ان کے دل ان کا یقین کرچکے تھے سو اے پیغمبر دیکھئے ان مفسدوں کا انجام کیسا ہوا
(14) اور فرعون کی قوم والوں نے ازروئے ظلم اور اقتدار کے غرور وتکبر سے ان تمام نشانات اور معجزات کا انکار کردیا حالانکہ ان کے جی اور ان کے دل ان نشانات کا یقین کرچکے تھے لہٰذا اے پیغمبر دیکھئے ان مفسدوں اور شریروں کا انجام کیسا ہوا یعنی پے درپے نشانات کو دیکھ کر دل تو قائل ہوگئے تھے لیکن اقتدار کا گھمنڈ غرور تکبر اور ناانصافی اور ظلم کی عادت ان خرابیوں کے باعث ضمیر کے خلاف انکار کرتے رہے لہٰذا دیکھ لیجئے کہ فساد برپا کرنے والوں کا انجام کیسا ہوا کہ دنیا میں غرق کئے گئے اور قیامت میں جہنم کے گھاٹ اتارے گئے۔
Top