Kashf-ur-Rahman - Al-Qasas : 22
وَ لَمَّا تَوَجَّهَ تِلْقَآءَ مَدْیَنَ قَالَ عَسٰى رَبِّیْۤ اَنْ یَّهْدِیَنِیْ سَوَآءَ السَّبِیْلِ
وَلَمَّا : اور جب تَوَجَّهَ : اس نے رخ کیا تِلْقَآءَ : طرف مَدْيَنَ : مدین قَالَ : کہا عَسٰى : امید ہے رَبِّيْٓ : میرا رب اَنْ يَّهْدِيَنِيْ : کہ مجھے دکھائے سَوَآءَ السَّبِيْلِ : سیدھا راستہ
اور جب موسیٰ (علیہ السلام) نے مدین کی جانب رخ کیا تو کہا امید ہے کہ میرا رب مجھ کو سیدھی راہ چلائے گا
22۔ اور جب موسیٰ (علیہ السلام) نے مدین کی سمت اور مدین کی جانب رخ کیا تو کہا امید ہے کہ میرا پروردگار مجھے سیدھے راستہ پرچلائے گا اور مجھے سیدھی راہ پر لے جائیگا ۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے تو کلا علی اللہ یہ سفر اختیار کیا اللہ تعالیٰ نے ان کی صحیح رہنمائی فرمائی اور ان کو سیدھے راستے لگا دیا اور وہ ایک ایسی پگڈنڈی پڑگئے جو سیدھی مدین کو جاتی تھی ، آٹھ روز تک برابر سفر کرتے رہے گھاس پات کھا کر گزر کرتے اور حضرت حق تعالیٰ سے لو لگائے ہوئے چلے جاتے تھے آٹھ روز کی پیہم سفر کے بعد وہ مدین کے پانی پر پہنچ گئے ادھر فرعون کی پولیس اپنی حدود کے اندر جگہ جگہ دیکھتی پھر ی اور اس کو کہیں پتہ نہ چلا ۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یہ واقف نہ تھے راہ سے اللہ نے اسی راہ پر ڈال دیا ۔ 12
Top