Kashf-ur-Rahman - Al-Qasas : 24
فَسَقٰى لَهُمَا ثُمَّ تَوَلّٰۤى اِلَى الظِّلِّ فَقَالَ رَبِّ اِنِّیْ لِمَاۤ اَنْزَلْتَ اِلَیَّ مِنْ خَیْرٍ فَقِیْرٌ
فَسَقٰى : تو اس نے پانی پلایا لَهُمَا : ان کے لیے ثُمَّ تَوَلّيٰٓ : پھر وہ پھر آیا اِلَى الظِّلِّ : سایہ کی طرف فَقَالَ : پھر عرض کیا رَبِّ : اے میرے رب اِنِّىْ : بیشک میں لِمَآ : اس کا جو اَنْزَلْتَ : تو اتارے اِلَيَّ : میری طرف مِنْ خَيْرٍ : کوئی بھلائی (نعمت) فَقِيْرٌ : محتاج
یہ سن کر موسیٰ (علیہ السلام) نے ان کے جانوروں کو پانی پلا دیا پھر وہاں سے ہٹ کر سایہ میں جا بیٹھا اور دعا کی اے میرے پروردگار جو نعمت بھی تو مجھ کو بھیج دے میں اس کا حاجت مند ہوں
24۔ یہ سن کر موسیٰ (علیہ السلام) نے ان لڑکیوں کے جانوروں کو پانی پلا دیا پھر وہاں سے ہٹ کر سایے میں جا بیٹھا اور دعا کی اے میرے پروردگار جو نعمت بھی اور بھلائی تو مجھ کو بھیج دے میں اس کا محتاج اور حاجت مندہوں ۔ ینی متواتر سفر رہا کچھ کھانے کو میسر نہیں آیا بےسروسامانی کی حالت میں نکلے تھے پیٹ پیٹھ سے مل گیا ۔ پتے وغیرہ جو راستے میں کھاتے تھے پیٹ میں ان کی سبزی جھلکتی تھی ۔ بہر حال دعا قبول ہوئی اور اس کے اسباب پیدا ہونے شروع ہوئے لڑکیاں جب گھر پہنچیں تو باپ نے جلدی آجانے کی وجہ دریافت کی لڑکیوں نے تمام حال اس مسافر کا سنایا اور پانی پلانے اور چرس کھینچنے کا حال سنایا باپ نے اسی وقت ایک لڑکی کو بھیجا کہ اس مسافر کو بلایا ، چناچہ لڑکی خدمت میں حاضر ہوئی ارشاد ہوتا ہے۔
Top