Kashf-ur-Rahman - Ibrahim : 77
وَ ابْتَغِ فِیْمَاۤ اٰتٰىكَ اللّٰهُ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ وَ لَا تَنْسَ نَصِیْبَكَ مِنَ الدُّنْیَا وَ اَحْسِنْ كَمَاۤ اَحْسَنَ اللّٰهُ اِلَیْكَ وَ لَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِی الْاَرْضِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ
وَابْتَغِ : اور طلب کر فِيْمَآ : اس سے جو اٰتٰىكَ : تجھے دیا اللّٰهُ : اللہ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ : آخرت کا گھر وَلَا تَنْسَ : اور نہ بھول تو نَصِيْبَكَ : اپنا حصہ مِنَ : سے الدُّنْيَا : دنیا وَاَحْسِنْ : اور نیکی کر كَمَآ : جیسے اَحْسَنَ اللّٰهُ : اللہ نے نیکی کی اِلَيْكَ : تیری طرف (ساتھ) وَلَا تَبْغِ : اور نہ چاہ الْفَسَادَ : فساد فِي الْاَرْضِ : زمین میں اِنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ لَا يُحِبُّ : پسند نہیں کرتا الْمُفْسِدِيْنَ : فساد کرنے والے
اور جو کچھ اللہ نے تجھ کو دے رکھا ہے اس سے آخرت کے گھر کی تلاش کر اور دنیا میں سے اپنے حصہ کو فراموش نہ کر اور جس طرح اللہ نے تجھ پر احسان کیا ہے تو بھی احسان کیا کر اور ملک میں فساد پھیلانے کا خواہش مند نہ ہو یقینا اللہ تعالیٰ فساد کرنیوالوں کو پسند نہیں کرتا
77۔ اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے تجھ کو دے رکھا ہے اس سے آخرت کے گھر کی تلاش اور جستجو کر اور دنیا میں سے اپنے حصے کو فراموش نہ کر اور اس کو بھول نہ جا اور جس طرح اللہ تعالیٰ نے تجھ پر احسان کیا ہے تو اس کی مخلوق پر احسان کر اور ملک میں فساد پھیلانے کا خواہش مند نہ ہو اور فساد پھیلانے کی راہیں تلاش نہ کر بلاشبہ اللہ تعالیٰ فساد کرنیوالوں کو پسند نہیں کرتا ۔ یہ بھی قوم کا ہی قول ہے جو قوم نے اس کو سمجھانے کی غرض سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ تجھ کو عطا فرمایا ہے اس سے اپنی آخرت کو سنوارا اور دار آخرت کے لئے اعمال خیر کر اور دنیا میں اپنا حصہ فراموش نہ کر یعنی کھالے پہن لے باقی خدا کی مخلوق پر صرف کر یا یہ کہ دنیا میں سے جو لے کر جانا ہے اس کو ملحوظ رکھ اور وہ سوائے کفن کے اور کیا ہے قوم کے لوگوں نے مزید توضیح کی کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے جو دو کرم سے تجھ کو نوازا ہے تو اس کی مخلوق اور اس کے بندوں کے ساتھ حسن سلوک کر اور اپنی ضرورت کے لائق رکھ لے باقی خیرات کر دے اور اللہ تعالیٰ کے حقوق اور اس کی نافرمانی کرنے کی راہیں تلاش نہ کر اور فساد پھیلانے کی جستجو نہ کر کیونکہ گناہوں سے ملک میں بلکہ ہر خشکی و تری میں فساد پھیلتا اور رونما ہوتا ہے اور اس امر کا یقین کر کہ اللہ تعالیٰ فساد کرنیوالوں کو دوست نہیں رکھتا اور پسند نہیں کرتا ، قوم کی اس نصیحت پر اس نے جواب دیا ۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں خرابی نہ ڈال یعنی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی ضد نہ کر اور اپنا حصہ نہ بھول دنیا سے یعنی حصے موافق کھا پہن اور زیادہ مال سے آخرت کہا ۔ 12
Top