Kashf-ur-Rahman - Al-Ankaboot : 30
قَالَ رَبِّ انْصُرْنِیْ عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِیْنَ۠   ۧ
قَالَ : کہا رَبِّ : اے میرے رب انْصُرْنِيْ : میری مدد فرما عَلَي : پر الْقَوْمِ : قوم۔ لوگ الْمُفْسِدِيْنَ : مفسد (جمع)
لوط (علیہ السلام) نے دعا کی اے میرے پروردگار ان شرارت پسند لوگوں کے مقابلہ میں میری مدد فرما
30۔ لوط (علیہ السلام) نے بارگاہ رب العزت میں دعا کی کہ اے میرے پروردگار ان شریروں اور شرارت پسند لوگوں کے مقابلے میں میری مدد فرما اور مجھ کو ان پر غالب فرما ، آگے اس عذاب کی مختصر تفصیل ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) ان آیات کے تحت فرماتے ہیں ۔ حضرت لوط (علیہ السلام) بھیجتے تھے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے اس قوم میں کسی نے نہ مانا ان کے سوائے ان کا وطن شہر بابل تھا پھر نکلے خدا کے توکل پر اللہ نے ملک شام میں پہنچا کر بسایا۔ 12 پھر فرماتے ہیں دنیا میں حق تعالیٰ نے ما ل اور عزت اور ہمیشہ کا نام نیک دیا ۔ اور ملک شام ہمیشہ کو ان کی اولادکو دیا ۔ 12 پھر فرماتے ہیں راہ مارنا بھی ان میں دستور تھا یا اسی بدکاری سے مسافروں کی راہ مارتے تھے کہ اس طرف کو ہو کر نہ نکلیں اور مجلس میں برے کام شاید یہی بدکاری لوگوں میں کرتے ہوں گے اسی بات کی شرم بھی نہ رہی تھی یا کچھ اور ٹھٹھے بازی اور چھیڑ کرتے ہوں گے۔ 12
Top