Kashf-ur-Rahman - Al-Ankaboot : 56
یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّ اَرْضِیْ وَاسِعَةٌ فَاِیَّایَ فَاعْبُدُوْنِ
يٰعِبَادِيَ : اے میرے بندو الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : جو ایمان لائے اِنَّ : بیشک اَرْضِيْ : میری زمین وَاسِعَةٌ : وسیع فَاِيَّايَ : پس میری ہی فَاعْبُدُوْنِ : پس تم عبادت کرو
اے میرے بندے جو ایمان لائے ہو بیشک میری زمین وسیع ہے سو تم صرف میری ہی عبادت کرو
56۔ آگے مسلمانوں کو ہجرت کرنے کی ترغیب ہے ارشاد ہوتا ہے اے میرے بندو جنہوں نے دعوت اسلامی کو قبول کرلیا ہے اور اے میرے بندو جو اہل ایمان ہیں میری زمین فراخ اور وسیع ہے سو تم صرف میری ہی عبادت کیا کرو۔ یعنی اے میرے بندو جو ایمان لے آئو ہو اگر تم اپنے طن میں آزادی کے ساتھ میری عبادت نہیں کرسکتے اور منکر تم کو میری عبادت نہیں کرنے دیتے اور تمہاری راہ میں مشکلات پیدا کر رہے ہیں تو میری زمین بہتری وسیع اور فراخ ہے تم کوئی امن کی جگہ دیکھ کر وہاں ہجرت کر کے چلے جائو اور کسی دبائو سے میری عبادت میں فرق نہ آنے دو بلکہ صرف میری ہی عبادت کرتے رہو۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں جب کافروں نے مکہ میں بہت زور کیا تو حکم ہوا ہجرت کا اسی تراسی گھر اٹھ گئے۔ جبشے کے ایک ملک کو فرمایا کہ کوئی دن کی زندگی ہے جہاں بنے تہاں کاٹ دو پھر ہم پاس اکٹھے آئو گے تاوطن چھوڑنا دل پر مشکل نہ لگے اور حضرت سے جدا ہونا ۔ 12
Top