Kashf-ur-Rahman - Al-Ankaboot : 66
لِیَكْفُرُوْا بِمَاۤ اٰتَیْنٰهُمْ١ۙۚ وَ لِیَتَمَتَّعُوْا١ٙ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ
لِيَكْفُرُوْا : تاکہ ناشکری کریں بِمَآ : وہ جو اٰتَيْنٰهُمْ ڌ : ہم نے انہیں دیا وَلِيَتَمَتَّعُوْا ۪ : اور تاکہ وہ فائدہ اٹھائیں فَسَوْفَ : پس عنقریب وہ يَعْلَمُوْنَ : جان لیں گے وہ
تا کہ جو احسان ہم نے ان پر کیا ہے اس کی نا شکری کریں تا کہ چند دن اور فائدہ اٹھا لیں سو ان لوگوں کو عنقریب سب معلوم ہوجائے گا
66۔ تا کہ جو احسان ہم نے ان پر کیا ہے اس کی نا شکری اور کفران نعمت کریں اور تا کہ یہ ہوائے نفسانی کی اتباع کر کے چند دن اور فائدہ اٹھالیں سو اب عنقریب یہ لوگ جان لیں گے اور ان کو سب معلوم ہوجائے گا کہ یہ مضمون کئی جگہ گزر چکا ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ جب کبھی کشتی میں سوار ہوتے ہیں ۔ تو گڑ گڑا کر اللہ تعالیٰ کو پکارتے ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اب کی دفعہ خدا نے بچا لیا تو ہم ایمان لے آئیں گے اور اسلام کے حلقہ بگوش ہوجائیں گے لیکن جب اللہ تعالیٰ ان کو خشکی پر لے آتا ہے تب ہی شرک کرنا اور بتوں کو پکارنا شروع کردیتے ہیں جس کا انجام اور ماحصل یہ ہے کہ جو نجات ہم نے ان کو غرق سے دی تھی اس کی نا شکری کریں اور کفر پر قائم رہیں اور دنیوی زندگی کو کچھ اور دنوں برت لیں اور کچھ اور فائدہ اٹھا لیں اور من مانی کارروائیں کرتے پھریں ، بہر حال اب آگے چل کر ان کو سب معلوم ہوجائے گا۔
Top