Kashf-ur-Rahman - Aal-i-Imraan : 46
وَ یُكَلِّمُ النَّاسَ فِی الْمَهْدِ وَ كَهْلًا وَّ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ
وَيُكَلِّمُ : اور باتیں کریگا النَّاسَ : لوگ فِي الْمَهْدِ : گہوارہ میں وَكَهْلًا : اور پختہ عمر وَّمِنَ : اور سے الصّٰلِحِيْنَ : نیکو کار
اور وہ لوگوں سے پنگوڑے میں بھی کلام کرے گا اور پوری عمر کا ہو کر بھی اور وہ اعلیٰ درجہ کے نیکو کاروں میں سے ہوگا2
2۔ اور وہ لوگوں سے گہوارے اور ماں کی گود میں بھی کلام کرے گا اور بڑی عمر کو پہنچ کر بھی لوگوں سے کلام کرے گا یعنی حالت رضاعت و طفولیت کے کلام میں اور بڑی عمر کے کلام میں باہم کوئی فرق نہ ہوگا اور وہ ان نیکو کار لوگوں میں سے ہوگا جو صلاح کے انتہائی مرتبہ پر فائز ہوتے ہیں ۔ مطلب یہ ہے کہ وہ صاحب معجزات ہوگا جو بچنے میں بھی لوگوں سے بات چیت کرے گا ۔ مہد اس مقام کو کہتے ہیں جو بچوں کے لئے بنایا جاتا ہے ۔ خواہ ماں کی گود ہو ، یا گہوارہ ہو ۔ جھولا ہو یا پنگورا ہو ۔ صلاح کا مطلب ہم اوپر بیان کرچکے ہیں یعنی صلاح اور نیکو کاری کا بلند سے بلند مرتبہ۔ کہولت میں مفسرین کے کئی قول ہیں عام طور سے کہولت چالیس سال کے بعد کی عمر کو کہتے ہیں ان کا رفع الی السماء کہولت سے قبل ہوا ہے کیونکہ جب ان کو آسمان پر اٹھایا گیا تو ان کی عمر تینتیس سال تھی ، لہٰذا کہولت میں کلام کرنا ان کا باقی ہے اور قرآن کی یہ پیشین گوئی اس وقت پوری ہوگی جب وہ آسمان سے نازل ہوں گے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی ہدایت کی باتیں سکھا دے گا لوگوں کو سو وہ باتیں حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے ماں کی گود میں کہیں یا نبی ہو کر کہیں۔ ( موضح القرآن) اب آگے حضرت مریم کا قول ہے کہ یہ بشارت کس طرح پوری ہوگی اور اس کی شکل کیا ہوگی کیونکہ بچہ مرد و عورت کی مواصلت سے ہوتا ہے اور مجھ کو تو کسی اجنبی مرد نے ہاتھ تک نہیں لگایا تو مجھ کو نکاح کا حکم دیا جائیگا یا بدون باپ کے بچہ ہوگا چناچہ ارشاد ہوتا ہے (تسہیل)
Top