Kashf-ur-Rahman - Al-Ahzaab : 43
هُوَ الَّذِیْ یُصَلِّیْ عَلَیْكُمْ وَ مَلٰٓئِكَتُهٗ لِیُخْرِجَكُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ١ؕ وَ كَانَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَحِیْمًا
هُوَ الَّذِيْ : وہی جو يُصَلِّيْ : رحمت بھیجتا ہے عَلَيْكُمْ : تم پر وَمَلٰٓئِكَتُهٗ : اور اس کے فرشتے لِيُخْرِجَكُمْ : تاکہ وہ تمہیں نکالے مِّنَ : سے الظُّلُمٰتِ : اندھیروں اِلَى النُّوْرِ ۭ : نور کی طرف وَكَانَ : اور ہے بِالْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں پر رَحِيْمًا : مہربان
وہ اللہ تعالیٰ وہ ہے جو تم پر رحمت بھیجا رہتا ہے اور اس کے فرشتے رحمت کی دعا کرتے رہتے ہیں تا کہ اللہ تعالیٰ تم کو تاریکیوں سے روشنی کی طرف نکاح لائے اور اللہ تعالیٰ ایمان والوں پر نہایت مہربان ہے
43۔ وہ اللہ تعالیٰ وہ ہے جو تم پر رحمت بھیجتارہتا ہے اور اس کے فرشتے تمہارے لئے استغفار کیا کرتے ہیں تا کہ اللہ تعالیٰ تم کو گناہوں کی تاریکیوں سے طاعت و فرمانبرداری کی روشنی کی جانب نکال لائے۔ اور اللہ تعالیٰ ایمان والوں پر نہایت مہربان ہے۔ فرشتے رحمت کی دعا کرتے ہیں مسلمانوں کیلئے یا استغفار کرتے ہیں اور ظلمات سے مراد معاصی کی تاریکیاں ہیں یا شک کی اسی مناسبت سے نور سے مراد طاعت کی روشنی ہے بالیقین کی روشنی ۔ خلاصہ۔ یہ ہوا کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو مختلف تاریکیوں سے خواہ معاصی کی اندھیریاں ہوں یا شکوک و شبہات کی ہوں ان تاریکیوں سے نکاح کر طاعت اور یقین کی روشنی اور نور کی جانب لاتا ہے اور مسلمانوں پر بہت قربان ہے کہ دنیا میں ان کو ایمان کی نعمت اور اسلام کی دولت سے سرفراز فرمایا اور آخرت میں بھی ان کو رحمت اور مہربانی کا مورد وقرار دیا ۔
Top