Kashf-ur-Rahman - Al-Ahzaab : 62
سُنَّةَ اللّٰهِ فِی الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلُ١ۚ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا
سُنَّةَ اللّٰهِ : اللہ کا دستور فِي الَّذِيْنَ : ان لوگوں میں جو خَلَوْا : گزرے مِنْ قَبْلُ ۚ : ان سے پہلے وَلَنْ تَجِدَ : اور تم ہرگز نہ پاؤ گے لِسُنَّةِ اللّٰهِ : اللہ کے دستور میں تَبْدِيْلًا : کوئی تبدیلی
اللہ تعالیٰ کا یہی دستور ان لوگوں میں بھی جاری رہا جو ان سے پہلے ہو گزرے ہیں اور آپ خدا کے دستور میں کسی قسم کا ردو بدل نہ پائیں گے
62۔ اللہ تعالیٰ کا یہی دستور ان لوگوں میں بھی جاری رہا ہے جو ان سے پہلے ہو گزرے ہیں اور آپ اللہ تعالیٰ کے دستور میں کسی کی طرف سے کوئی رد و بدل نہ پائیں گے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کی روش یہی ہے وہ وہ ابنیاء (علیہم السلام) کی مدد کرتا ہے اور جن کا ظلم و طغیان حد سے تجاوز ہوجاتا ہے ان کو دنیا ہی میں سزا دینے کا حکم دیتا ہے اور یہ واقعہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی روش اور اس کے طریقہ کو کوئی بدلنے والا نہیں مل سکتا جب وہ کسی دستور کو جاری کرنا چاہے تب بھی کوئی اس کی مشیت کو تبدیل نہیں کرسکتا اور نہ حکم جاری کردینے کے بعد کوئی اس کو روک سکتا ہے۔ بہر حال ! اس وعید سے باندیوں کی عصمت کا تحفظ بھی ہوگیا اور حرائر کو تشبیہ بالا ماء کی بھی ممانعت ہوگئی۔
Top