Kashf-ur-Rahman - Al-Ahzaab : 8
لِّیَسْئَلَ الصّٰدِقِیْنَ عَنْ صِدْقِهِمْ١ۚ وَ اَعَدَّ لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابًا اَلِیْمًا۠   ۧ
لِّيَسْئَلَ : تاکہ وہ سوال کرے الصّٰدِقِيْنَ : سچے عَنْ : سے صِدْقِهِمْ ۚ : ان کی سچائی وَاَعَدَّ : اور اس نے تیار کیا لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے عَذَابًا : عذاب اَلِيْمًا : دردناک
اور اللہ نے یہ اس لئے کیا تا کہ ان سچوں سے ان کے سچ کو دریافت کرے اور اللہ تعالیٰ نے کافروں کے لئے درد ناک عذاب تیارکررکھا ہے
8۔ تا کہ اللہ تعالیٰ ان سچوں سے ان کے سچ کو دریا فت کرے اور ان کے سچ کی تحقیقات فرمائے اور اللہ تعالیٰ نے منکروں کے لئے درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یوم میثاق میں جس طرح عام انسانوں سے الست بربکم کا عہد لیا۔ اسی طرح عام انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام سے تبلیغ توحید اسلام اور دعوت رسالت کا عہد لیا اور باہمی تناصر اور تعاون کا عہد لیا ، اگرچہ نبی تین میں سب میں سب ہی پیغمبر داخل ہیں لیکن ان میں سے اولوالعزم پیغمبروں کا خصوصیت سے نام لیا اور ان میں نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کو مقدم فرمایا تا کہ آپ کی اولیت اور آپ کے مراتب علیا کا اظہار ہو کیونکہ حضور ﷺ اپنی خلق کے اعتبار سے اول ہیں اگرچہ آپ کو اس عالم میں جملہ عمل کی تکمیل کے لئے آخر میں بھیجا گیا اور تاکید کے طور پر فرمایا کہ عہد خوب پختہ لیا اور یہ عہد اور اس کی پختگی اس لئے ہوئی تاکہ قیامت میں ان سچوں سے ان کے سچ کی تحقیقات کرے اور عہد کی وفا میں جو سچے ہیں ان کا سچ ظاہر رنے کے لئے ان سچوں سے ان کے سچ کی تحقیقات کرے اور عہد کی وفا میں جو سچے ہیں ان کا سچ ظاہر کرنے کے لئے دریافت کیا جائے اس کو سوال تشریف کہتے ہیں اس سوال سے جس طرح صادقین کی بزرگی اور ادائے تبلیغ کا اظہار ہوگا اسی طرح منکرین و مخالفین کے لئے یہ سوال باعث ندامت ہے جس طرح اس آیت سے صاحب وحی پر اتباع وحی اور اس کی تبلیغ کا وجوب ثابت ہے۔ اسی طرح سننے والوں پر صاحب وحی کی اتباع کرنے کا وجوب ثابت ہے گویا صاحب وحی کو اپنی وحی پر عمل کرنا واجب اور غیر صاحب وحی کو صاحب وحی کی اتباع واجب اس لئے نافرمانی کرنیوالوں کے لئے وعیدکا ذکر کیا گیا کہ جو لوگ صاحب وحی کی اتباع کرنے سے انکار کرتے ہیں اور پیغمبروں کی تبلیغ توحید کی مخالفت کرتے ہیں ان کیلئے درد ناک عذاب تیار کررکھا ہے آگے اللہ تعالیٰ نے اپنے احسانات کا ذکر فرمایا اور خاص طور پر غزوۂ احزاب میں جو غیبی امداد فرمائی اس کو یاد دلایا۔
Top