Kashf-ur-Rahman - Al-Ghaafir : 31
مِثْلَ دَاْبِ قَوْمِ نُوْحٍ وَّ عَادٍ وَّ ثَمُوْدَ وَ الَّذِیْنَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ یُرِیْدُ ظُلْمًا لِّلْعِبَادِ
مِثْلَ دَاْبِ : جیسے ۔ حال قَوْمِ نُوْحٍ : قوم نوح وَّعَادٍ وَّثَمُوْدَ : اور عاد اور ثمود وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ مِنْۢ بَعْدِهِمْ ۭ : ان کے بعد وَمَا اللّٰهُ يُرِيْدُ : اور اللہ نہیں چاہتا ظُلْمًا : کوئی ظلم لِّلْعِبَادِ : اپنے بندوں کیلئے
اور تمہارا وہی حال ہو جیسے نوح (علیہ السلام) کی قوم اور عاد اور ثمود اور ان کے بعد والوں کا حال ہوا اور اللہ تعالیٰ بندوں پر کسی طرح کا ظلم کرنا نہیں چاہتا۔
(31) اور تمہارا وہی حال ہو جیسے نوح (علیہ السلام) کی قوم اور عاد وثمود کا اور ان لوگوں کا ہوا جوان کے بعد ہوئے اور اللہ تعالیٰ بندوں پر کسی طرح کا ظلم کرنا نہیں چاہتا۔ اس مرد مسلمان نے دیکھا کہ یہ لوگ آشتی اور نرمی کی بات سے متاثر نہیں ہوتے تو اس نے تہدید کا طریقہ اختیار کیا اور اس نے کہا کہ مجھے خوف اور اندیشہ ہے تم پر مثل اس یوم بد کے جو مختلف فرقوں کا دن ہوچکا ہے مانند صورت حال قوم نوح کے اور عادوثمود کے اور ان کے بعد جو لوگ نافرمانی کرتے رہے یعنی تمہاری نسبت بھی مجھ کو اور امتوں کے سے روز بدکا اندیشہ ہے اللہ تعالیٰ تو بندوں پر ظلم کرنا نہیں چاہتا لیکن جب تم بھی اسی طرح کی باتیں کرو گے اور نافرمانی کرتے رہو گے تو تمہارے ساتھ بھی وہی ہونے کا اندیشہ ہے جو ان کے ساتھ ہوا ۔
Top