Kashf-ur-Rahman - Az-Zukhruf : 11
وَ الَّذِیْ نَزَّلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ١ۚ فَاَنْشَرْنَا بِهٖ بَلْدَةً مَّیْتًا١ۚ كَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ
وَالَّذِيْ نَزَّلَ : اور وہی ذات ہے جس نے نازل کیا مِنَ السَّمَآءِ : آسمان سے مَآءًۢ : پانی بِقَدَرٍ : ساتھ اندازے کے فَاَنْشَرْنَا بِهٖ : پھر زندہ کیا ہم نے ساتھ اس کے بَلْدَةً مَّيْتًا : مردہ زمین کو كَذٰلِكَ : اسی طرح تُخْرَجُوْنَ : تم نکالو جاؤ گے
اور جس نے آسمان سے ایک خاص اندازے کے ساتھ پانی برسایا پھر ہم نے اس پانی سے مردہ زمین کو زندہ کردیا اسی طرح تم بھی قبروں سے نکالے جائو گے۔
(11) اور جس نے آسمان سے ایک خاص اندازے کے ساتھ پانی اتارا پھر ہم نے اسی پانی سے ایک مرے ہوئے شہر اور مردہ دیس کو زندہ کردیا یعنی آبادی کی زرعی زمین جو خشک پڑ ی تھی اس کو زندہ کردیا اور اسی طرح تم بھی قبروں سے نکالے جائو گے۔ آسمان سے پانی برساتا ہے ایک خاص اندازے کے ساتھ یعنی حسب ضرورت تاکہ لوگ کھیتی باڑی کرسکیں اور پانی پینے کے لئے بھی کام میں لائیں۔ مری ہوئی زمین سے مراد خشک زمین جو بارش کے بعد کھیتی باڑی کے قابل ہوجاتی ہے اور ابھرنے لگتی ہے اسی طرح تم بھی نکالے جائو گے۔ یعنی جس طرح مری ہوئی زمین زندہ ہوجاتی ہے اور ہر قسم کی نباتات اس سے پیدا ہونے لگتی ہے اسی طرح تم بھی مرنے کے بعد اپنی قبروں سے نکل آئو گے اور قیامت کے دن زمین میں سے اٹھ کھڑے ہوگے۔
Top