Kashf-ur-Rahman - Al-Maaida : 100
قُلْ لَّا یَسْتَوِی الْخَبِیْثُ وَ الطَّیِّبُ وَ لَوْ اَعْجَبَكَ كَثْرَةُ الْخَبِیْثِ١ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۠   ۧ
قُلْ : کہدیجئے لَّا يَسْتَوِي : برابر نہیں الْخَبِيْثُ : ناپاک وَالطَّيِّبُ : اور پاک وَلَوْ : خواہ اَعْجَبَكَ : تمہیں اچھی لگے كَثْرَةُ : کثرت الْخَبِيْثِ : ناپاک فَاتَّقُوا : سو ڈرو اللّٰهَ : اللہ يٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : تم فلاح پاؤ
اے پیغمبر آپ ان سے فرما دیجیے کہ ناپاک چیز اور پاک چیز دونوں برابر نہیں خواہ تم کو کسی ناپاک چیز کی کثرت بھلی ہی کیوں نہ معلوم ہوتی ہو تو اے عقل مندو ! خدا سے ڈرتے رہو تاکہ تم فلاح پائو۔
-100 اے پیغمبر آپ ان لوگوں سے فرما دیجیے کہ ناپاک چیز خواہ دو گنا ہو یا گناہ کرنے والا ہو یا کوئی حرام چیز ہو کسی پاک چیز کے خواہ وہ نیکی ہو یا نیکی کرنیوالا ہو یا کوئی حلال چیز ہو دونوں چیزیں خبیث اور طب برابر نہیں ہوسکتیں اگرچہ اے دیکھنے والے ناپاک کی اکثرت تجھ کو تعجب میں ہی کیوں نہ ڈالتی ہو تب بھی دونوں میں مساوات اور برابری نہیں ہوسکتی یعنی ناپاک کی بہتات اور اکثریت قابل تعجب اور خوش آئند نہیں ہے لیکن اگر کسی کے لئے تعجب انگیز ہو تب بھی طیب ار خبیث میں برابری نہیں ہوسکتی حرام خواہ کتنا ہی زیادہ ہو بہرحال حرام اور خبیث ہے اور حلال کتنا ہی کم ہو بہرحال حلال اور طیب ہے لہٰذا اے عقل مند واللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور ناپاک کی کثرت کو دیکھ کر اس کی جانب توجہ نہ کرو تاکہ تم فلاح پائو۔
Top