Kashf-ur-Rahman - Adh-Dhaariyat : 44
فَعَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّهِمْ فَاَخَذَتْهُمُ الصّٰعِقَةُ وَ هُمْ یَنْظُرُوْنَ
فَعَتَوْا : تو انہوں نے سرکشی کی عَنْ اَمْرِ رَبِّهِمْ : اپنے رب کے حکم سے فَاَخَذَتْهُمُ الصّٰعِقَةُ : تو پکڑ لیا ان کو ایک کڑک نے وَهُمْ يَنْظُرُوْنَ : اور وہ دیکھ رہے تھے
سو ان لوگوں نے اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی پھر ان کے دیکھتے ہی دیکھتے ان کو ایک ہولناک کڑک نے آپکڑا۔
(44) پس ان لوگوں نے اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی پھر ان کو ایک عذاب اور کڑاکے نے آپکڑا دراں حالیکہ وہ دیکھ رہے تھے۔ یعنی سرکشی کرتے رہے اور ان کو دیکھتے ہی دیکھتے ان کو ایک نعرہ تند نے آپکڑا۔ صاعقہ مہلک عذاب کو بھی کہتے ہیں۔ یہ جو اوپر کی آیت میں مہلت دی گئی تھی یہ شاید وہی تین دن ہوں گے جن کا ذکر سورة ہود میں گزرا ہے۔ کما قال عبداللہ بن عباس ؓ یا عام طور پر کہا ہوگا کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے باز آجائو ورنہ ہلاک کردیئے جائو گے زندگی دن پورے کرلو بہرحال ان کی آنکھوں دیکھتے ان کو عذاب نے آلیا اور پھر حالت یہ ہوگئی۔
Top