Kashf-ur-Rahman - At-Tur : 29
فَذَكِّرْ فَمَاۤ اَنْتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَّ لَا مَجْنُوْنٍؕ
فَذَكِّرْ : پس نصیحت کیجیے فَمَآ اَنْتَ : پس نہیں آپ بِنِعْمَتِ : نعمت سے رَبِّكَ : اپنے رب کی بِكَاهِنٍ : کا ھن وَّلَا مَجْنُوْنٍ : اور نہ مجنون
سو آپ نصیحت کیے جائیے کیونکہ آپ اپنے پروردگار کے فضل سے نہ کاہن ہیں نہ مجنون۔
(29) پس اے پیغمبر آپ نصیحت کرتے رہیے آپ اپنے پروردگار کے فضل سے نہ کاہن ہیں نہ دیوانے - اوپر جو اہل جنت اور اہل جہنم کا ذکر تھا وہ سب ترغیب اور ترہیب کو شامل تھا اور یہی مضمون ہے نصیحت کا اسی پر تفریع فرمائی کہ آپ تذکیر اور نصیحت کئے جائیے نہ کاہن ہیں آپ نہ مجنوں ، کاہن وہ جو شیطان کب بتائی ہوئی باتیں جھوٹی سچی غیب کا نام لے کر لوگوں کو بتائے۔ مجنون کے معنی ظاہر ہی ہیں اکثر لوگ مکہ سے باہر جاکر قافلے والوں کو بہکاتے تھے اور آپ کے متعلق کاہن کا دیوانہ کہہ کر ان مسافروں کو بہکاتے تھے اس لئے یہ آیتیں نازل فرمائیں۔
Top