Kashf-ur-Rahman - An-Najm : 41
ثُمَّ یُجْزٰىهُ الْجَزَآءَ الْاَوْفٰىۙ
ثُمَّ يُجْزٰىهُ : پھر بدلہ دیا جائے گا اس کو الْجَزَآءَ : بدلہ الْاَوْفٰى : پورا پورا
پھر اس کو پورا پورا بدلا دیاجائے گا۔
(41) پھر اس کو اس کمائی اور سعی کا پورا پورا بدلا دیا جائے گا۔ یعنی ہر انسان نے جو سعی اور کمائی کی ہے اس کا پھل اس کو ملے گا یعنی کسی شخص کے ایمان کا پھل اسی کو ملے گا جس کا وہ ایمان ہوگا یعنی ہر ایمان والے کو اسی کے ایمان کا فائدہ پہنچے گا اور عنقریب اس کی سعی اور کمائی دیکھی جائے گی پھر ہر شخص کو اپنی کمائی کا پورا پورا بدلا دیاجائے گا۔ وان لیس للانسان الا ماسعی میں جن لوگوں نے اعمال کو بھی داخل کیا ہے اور صرف ایمان نہیں لیا ہے ان پر یہ شبہ کیا گیا ہے کہ اس طرح ایصال ثواب کا دروازہ بالکل بند ہوگیا جیسا کہ معتزلہ نے کہا ہے کہ کسی ایک مسلمان کا ثواب دوسرے مسلمان کی طرف منتقل ہی نہیں ہوسکتا۔ بہرحال یہ ایک بڑی طویل بحث ہے اہل سنت اور اہل سنت میں سے حنفیہ کا مسلک بالکل صاف ہے کہ زندوں کی جانب مردوں کو ایصال ثواب ہوتا ہے اور مالی اور بدنی دونوں قسم کی عبادتوں کا ثواب پہنچایا جاسکتا ہے یہ ظاہر ہے کہ فرض و واجبات کے علاوہ نفلی عبادتوں کے ثواب کا یہ حکم ہے جیسے کوئی نفلی صدقہ یا حج یا روزے یا نماز یا قربانی کا ثواب کسی اپنے بزرگ کو پہنچائے۔ یہ سب صورتیں حنفیہ کے نزدیک جائز ہیں کمائی دیکھی جائے گی کا مطلب یہ ہے کہ کمائی والے کو اس کی کمائی دکھائی جائے گی اور جو کچھ اس نے کیا ہے وہ اس کے روبرو رکھ دیا جائے گا ایصال ثواب کی بحث میں اگر الاماسعی کا ترجمہ ایمان سے کیا جائے ، جیسا کہ بعض نے کہا ہے تو پھر اس آیت میں ایصال ثواب کی بحث کے لئے گنجائش نہیں ۔ واللہ اعلم
Top