Kashf-ur-Rahman - An-Najm : 54
فَغَشّٰىهَا مَا غَشّٰىۚ
فَغَشّٰىهَا : تو ڈھانکا اس کو مَا غَشّٰى : جس چیز نے ڈھانکا
پھر ان بستیوں کو ڈھانک لیا جس چیز نے کہ ڈھانک لیا۔
(54) پھر ان بستیوں کو ڈھانک لیا جس چیز نے کہ ڈھانک لیا - یہ سابقہ قوموں کی ہلاکت کا ذکر فرمایا کہ عرب کے کفار کو عبرت ہو۔ کہتے ہیں عاد اول کی طرف سورة اعراف میں ہم اشارہ کرچکے ہیں یہ وہی ہود کی قوم ہے اور جن کو عاد ثانیہ کہتے ہیں وہ مکہ میں آباد تھے اور وہ بعد میں مکہ سے نکل کر کہیں اور جاب سے تھے اور وہ بھی ہلاک کئے گئے یا یہ کہ عاد اولیٰ کو عاد اولیٰ فرمانا ایک حقیقت واقعیہ ہے جو ان کی قدامت کی وجہ سے ہے اس لئے عاد اخریٰ کی حاجت نہیں موتکفات میں الٹی ہوئی بستیاں ہیں حضرت لوط (علیہ السلام) کی۔ ڈھانک لیا یعنی پتھر اس طرح برسے جس طرح مینہ برستا ہے اور جس طرح بارش کسی بستی کو ڈھانک لیتی ہے اسی طرح پتھروں نے ان بستیوں کو اپنی بارش سے ڈھانک لیا۔
Top