Kashf-ur-Rahman - An-Najm : 61
وَ اَنْتُمْ سٰمِدُوْنَ
وَاَنْتُمْ : اور تم سٰمِدُوْنَ : غفلت میں رہتے ہو۔ گاتے بجاتے ہو
اور تم متکبرانہ برتائو کرتے ہو۔
(61) اور تم متکبرانہ برتائو کرتے ہو۔ حدیث سے مراد قرآن ہے یعنی اس قرآن میں تعجب کرتے ہو اور خوف کی باتیں سن کر بھی اس قرآن پر استہزاء ہنستے ہو روتے ہیں اور تم اس قرآن کی اطاعت سے متکبرانہ برتائو کرتے ہو یا اس قرآن سے کھیل کرتے ہو اور کھلاڑیاں کرتے ہو یا غل مچاتے ہو یا گانے بجانے کا شور کرتے ہو بجائے رونے اور اپنے انجام پر غور کرنے کے تمہاری یہ حرکات ہیں۔
Top