Kashf-ur-Rahman - Al-Hadid : 17
اِعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یُحْیِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا١ؕ قَدْ بَیَّنَّا لَكُمُ الْاٰیٰتِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
اِعْلَمُوْٓا : جان لو اَنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ يُحْيِ الْاَرْضَ : زندہ کرتا ہے زمین کو بَعْدَ مَوْتِهَا ۭ : اس کی موت کے بعد قَدْ بَيَّنَّا : تحقیق بیان کیں ہم نے لَكُمُ : تمہارے لیے الْاٰيٰتِ : آیات لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : تم عقل سے کام لو
اس بات کا یقین کرو کہ اللہ تعالیٰ زمین کو اس کے مرنے یعنی خشک ہوجانے کے بعد زندہ کردیتا ہے ہم نے تم سے اپنے دلائل واضح طور پر بیان کردیئے ہیں تاکہ تم عقل سے کام لو۔
(17) اس بات کو جان لو اور اس بات کا یقین کرلو کہ اللہ تعالیٰ زمین کو اس کے مرنے یعنی خشک ہوجانے کے بعد زندہ کردیتا ہے ہم نے تم سے اپنے دلائل واضح طور پر بیان کردیئے ہیں تاکہ تم سمجھو۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی عرب کے لوگ جاہل تھے جیسے مردہ زمین اب ان کو جلایا اور ان میں سب کمال پیدا کردیئے۔ یعنی حالت کفر کو مری ہوئی زمین سے تشبیہہ دی ایمان لانا اور گناہوں سے توبہ کرنا ایسا ہے جیسے خشک زمین پر بارش ہوگئی اس لئے اگر توبہ کرتے رہو گے تو نیکیوں کی کھیتی خشک نہ ہوگی یہ سوچنے سمجھنے کی بات ہے۔
Top