Kashf-ur-Rahman - Al-Qalam : 44
فَذَرْنِیْ وَ مَنْ یُّكَذِّبُ بِهٰذَا الْحَدِیْثِ١ؕ سَنَسْتَدْرِجُهُمْ مِّنْ حَیْثُ لَا یَعْلَمُوْنَۙ
فَذَرْنِيْ : پس چھوڑدو مجھ کو وَمَنْ يُّكَذِّبُ : اور جو کوئی جھٹلاتا ہے بِهٰذَا : اس الْحَدِيْثِ : بات کو سَنَسْتَدْرِجُهُمْ : عنقریب ہم آہستہ آہستہ کھینچیں گے ان کو مِّنْ حَيْثُ : جہاں سے لَا يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے نہ ہوں گے
سو اے پیغمبر آپ مجھ کو اور ان لوگوں کو جو اس کلام کی تکذیب کرتے ہیں چھوڑ دیجئے ہم ان کو اس طرح بتدریج عذاب کے قریب لیجائیں گے جس کی ان کو خبر بھی نہ ہوگی۔
(44) پس اے پیغمبر آپ مجھ کو اور ان لوگوں کو جو اس کلام کی تکذیب کرتے ہیں چھوڑ دیجئے ہم ان کو اس طرح بتدریج عذاب کی طرف لے جائیں گے جس کی ان کو خبر بھی نہ ہوگی ۔ یعنی آپ ان کے معاملے کو مجھ پر چھوڑ دیجئے اور مجھ پر بھروسہ کیجئے میں ان سے بدلہ اور انتقام لینے کے لئے کافی ہوں میں ان کو جہنم اور عذاب کی طرف آہستہ آہستہ اس طور پر لے جارہا ہوں کہ ان کو اس کا علم بھی نہیں۔ استدراج اندک اندک نزدیک گردانیدن آپ کو کوئی تشویش نہ ہو آپ اپنی طبیعت پر کسی قسم کا بار نہ ڈالئے۔
Top