Kashf-ur-Rahman - Al-Insaan : 30
وَ مَا تَشَآءُوْنَ اِلَّاۤ اَنْ یَّشَآءَ اللّٰهُ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا حَكِیْمًاۗۖ
وَمَا تَشَآءُوْنَ : اور تم نہیں چاہوگے اِلَّآ : سوائے اَنْ : جو يَّشَآءَ اللّٰهُ ۭ : اللہ چاہے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ كَانَ : ہے عَلِيْمًا : جاننے والا حَكِيْمًا : حکمت والا
اور بدون خدا کے چاہے تم لوگ کوئی بات نہیں چاہ سکتے بیشک اللہ تعالیٰ بڑے علم اور بڑی حکمت والا ہے۔
(30) اور اللہ تعالیٰ کے بدلے چاہے تم لوگ کوئی بات نہیں چاہ سکتے بیشک اللہ تعالیٰ بڑے علم اور بڑی حکمت والا ہے۔ یعنی پوری سورت ایک تذکرہ اور نصیحت ہے لہٰذا جس کا جی چاہے اپنے پروردگار کی راہ لگ لے اور اس تک پہنچنے والی بٹیا اور سڑک پر چلے آگے اپنی مشیت کا اظہار فرمایا یعنی تمہارا چاہنا بھی بدون اللہ تعالیٰ کی مشیت کے نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ بڑے علم اور بڑی حکمت کا مالک ہے وہ ہر شخص کی استعداد اور قابلیت سے بخوبی واقف ہے اس کی حکمت اگر کسی کے لئے ہدایت کی مقتضی ہوتی ہے تو اس کی رہنمائی فرماتے ہیں اور بعض لوگوں کو اپنی مصلحت اور حکمت سے گمراہ پڑا رہنے دیتے ہیں اور چونکہ وہ بڑے علم اور بڑی حکمت کا مالک ہے اور اسی کے علم و حکمت کا یہ مقتضا ہے۔
Top