Kashf-ur-Rahman - Al-Anfaal : 35
وَ مَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَیْتِ اِلَّا مُكَآءً وَّ تَصْدِیَةً١ؕ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ
وَمَا : اور نہیں كَانَ : تھی صَلَاتُهُمْ : ان کی نماز عِنْدَ : نزدیک الْبَيْتِ : خانہ کعبہ اِلَّا : مگر مُكَآءً : سیٹیاں وَّتَصْدِيَةً : اور تالیاں فَذُوْقُوا : پس چکھو الْعَذَابَ : عذاب بِمَا : اس کے بدلے جو كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ : تم کفر کرتے تھے
اور بیت اللہ کے پاس ان کی نماز سوائے اس کے اور کچھ نہ تھی کہ وہ سیٹیاں اور تالیاں بجاتے تھے سو اب عذاب کا مزہ چکھو اس کفر کے بدلے میں جو تم کیا کرتے تھے۔
35 اور بیت اللہ کے پاس یعنی مسجد حرام میں ان کی نماز سوائے اس کے اور کچھ نہ تھی کہ وہ سیٹیاں اور تالیاں بجاتے تھے لہٰذا اب اس کفر کی پاداش میں جو تم کیا کرتے تھے عذاب کا مزہ چکھو۔ یعنی مسلمانوں کو جو اللہ کی عبادت کرنے کی غرض سے کعبہ میں آئیں تو ان کو آنے نہ دیا جائے اور خود مسجد حرام میں سیٹیاں اور تالیاں بجائیں اور اس توہین آمیز فعل کو نماز کہیں۔ لہٰذا ان افعال شنیعہ کا یہ تقاضا تھا کہ ان کو عذاب کیا جائے خواہ وہ عذاب خارق عادت نہ ہو بلکہ محض عادی ہو۔
Top