Kashf-ur-Rahman - Al-Anfaal : 4
اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا١ؕ لَهُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ مَغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌۚ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْمُؤْمِنُوْنَ : مومن (جمع) حَقًّا : سچے لَهُمْ : ان کے لیے دَرَجٰتٌ : درجے عِنْدَ : پاس رَبِّهِمْ : ان کا رب وَمَغْفِرَةٌ : اور بخشش وَّرِزْقٌ : اور رزق كَرِيْمٌ : عزت والا
یہی لوگ سچے ایمان والے ہیں ان کے لئے ان کے رب کے ہاں بڑے بڑے درجے ہیں اور عفو و بخشش ہے اور باعزت روزی ہے
(4) یہی لوگ سچے ایمان والے اور حقیقی اہل ایمان ہیں ان کے رب کے ہاں ان کے لیے بڑے بڑے درجے ہیں اور ان کے رب کے پاس ان کے لیے مغفرت و بخشش اور باعزت روزی یعنی مال غنیمت کی تقسیم پر جھگڑے کا اندیشہ تھا اسلیے دین کا خلاصہ اور مسلمانوں کو اخلاق سکھایا مثلا دین کے احکام کی دو قسمیں ہیں حقوق اللہ ، اور حقوق العباد، اصلحوا، سے حقوق العباد کو سمجھایا حقوق اللہ میں مالی حق کا ذکر، ینفقون، میں اور بدنی کا ذکر ، یقیمون الصلوۃ مال غنیمت کی زیادہ فکر نہ کرو اور اس کی وجہ سے آپس میں دست و گریبان نہ ہو، بلکہ اعتقاد اور اعمال اور اخلاق کی اصلاح کرو یہی چیز اللہ کے نزدیک مقبول اور موجب درجات ہیں۔
Top