Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 25
لَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّٰهُ فِیْ مَوَاطِنَ كَثِیْرَةٍ١ۙ وَّ یَوْمَ حُنَیْنٍ١ۙ اِذْ اَعْجَبَتْكُمْ كَثْرَتُكُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْكُمْ شَیْئًا وَّ ضَاقَتْ عَلَیْكُمُ الْاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ ثُمَّ وَلَّیْتُمْ مُّدْبِرِیْنَۚ
لَقَدْ : البتہ نَصَرَكُمُ : تمہاری مدد کی اللّٰهُ : اللہ فِيْ : میں مَوَاطِنَ : میدان (جمع) كَثِيْرَةٍ : بہت سے وَّ : اور يَوْمَ حُنَيْنٍ : حنین کے دن اِذْ : جب اَعْجَبَتْكُمْ : تم خوش ہوئے (اترا گئے كَثْرَتُكُمْ : اپنی کثرت فَلَمْ تُغْنِ : تو نہ فائدہ دیا عَنْكُمْ : تمہیں شَيْئًا : کچھ وَّضَاقَتْ : اور تنگ ہوگئی عَلَيْكُمُ : تم پر الْاَرْضُ : زمین بِمَا رَحُبَتْ : فراخی کے باوجود ثُمَّ : پھر وَلَّيْتُمْ : تم پھرگئے مُّدْبِرِيْنَ : پیٹھ دے کر
بلا شبہ اللہ نے لڑائی کے اکثر مقامات پر تمہاری مدد کی ہے اور خاص کر حنین کے دن بھی جب کہ تم اپنی کثرت تعداد پر خوشی کے مارے پھول گئے تھے مگر وہ کثرت تمہارے کچھ بھی کام نہ آئی اور تم پر زمین باوجود اپنی وسعت کے تنگ ہوگئی پھر تم کافروں کو پیٹھ دکھاکر پیچھے ہٹے۔
25 بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے لڑائی کے اکثر مواقع پر تمہاری مدد فرمائی اور بہت سے میدانوں میں تم کو دشمنوں پر غالب کیا ہے اور خاص کر حنین کی لڑائی کے دن بھی جب کہ تم اپنی تعداد کی کثرت پر اترا گئے تھے اور خوشی کے مارے پھول گئے تھے پھر وہ تعداد کی کثرت تمہارے کچھ کام نہ آئی اور تم پر زمین باوجود اپنی فراخی اور وسعت کے تنگ ہوگئی پھر تم کافروں کو پیٹھ دکھاکر پیچھے ہٹے اور بھاگ کھڑے ہوئے۔ یعنی شروع میں مسلمانوں کے پائوں اکھڑ گئے تھے یہ لڑائی فتح مکہ کے تقریباً دو ہفتے بعد ہوئی تھی۔
Top