Maarif-ul-Quran - Yunus : 99
وَ لَوْ شَآءَ رَبُّكَ لَاٰمَنَ مَنْ فِی الْاَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِیْعًا١ؕ اَفَاَنْتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتّٰى یَكُوْنُوْا مُؤْمِنِیْنَ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ : چاہتا رَبُّكَ : تیرا رب لَاٰمَنَ : البتہ ایمان لے آتے مَنْ : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں كُلُّھُمْ جَمِيْعًا : وہ سب کے سب اَفَاَنْتَ : پس کیا تو تُكْرِهُ : مجبور کریگا النَّاسَ : لوگ حَتّٰى : یہانتک کہ يَكُوْنُوْا : وہ ہوجائیں مُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اور اگر تیرا رب چاہتا بیشک ایمان لے آتے جتنے لوگ کہ زمین میں ہیں سارے تمام، اب کیا تو زبردستی کرے گا لوگوں پر کہ ہوجائیں با ایمان،
خلاصہ تفسیر
اور (ان اقوام و قرٰی کی کیا تخصیص ہے) اگر آپ کا رب چاہتا تو تمام روئے زمین کے لوگ سب کے سب ایمان لے آتے (مگر بعض حکمتوں کی وجہ سے یہ نہ چاہا اس لئے سب ایمان نہیں لائے) سو (جب یہ بات ہے تو) کیا آپ لوگوں پر زبردستی کرسکتے ہیں جس میں وہ ایمان ہی لے آئیں حالانکہ کسی شخص کا ایمان لانا بدون خدا کے حکم (یعنی مشیت) کے ممکن نہیں اور اللہ تعالیٰ بےعقل لوگوں پر (کفر کی) گندگی واقع کردیتا ہے۔
Top