Maarif-ul-Quran - Hud : 86
بَقِیَّتُ اللّٰهِ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ١ۚ۬ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ
بَقِيَّتُ : بچا ہوا اللّٰهِ : اللہ خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو مُّؤْمِنِيْنَ : ایمان والے وَ : اور مَآ : نہیں اَنَا : میں عَلَيْكُمْ : تم پر بِحَفِيْظٍ : نگہبان
جو بچ رہے اللہ کا دیا وہ بہتر ہے تم کو اگر ہو تم ایمان والے اور میں نہیں ہوں تم پر نگہبان
(آیت) بَقِيَّتُ اللّٰهِ خَيْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤ ْمِنِيْنَ ڬ وَمَآ اَنَا عَلَيْكُمْ بِحَفِيْظٍ ، یعنی لوگوں کے حقوق ناپ تول پورا کرکے ادا کرنے کے بعد جو کچھ بچ رہے تمہارے لئے وہی بہتر ہے اگر تم میری بات مانو، اور اگر میری بات نہ مانو گے تو یاد رکھو میں اس کا ذمہ دار نہیں کہ تم پر کوئی عذاب آجائے۔
حضرت شعیب ؑ کے بارے میں رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ وہ خطیب الانبیاء ہیں، آپ نے اپنے حسن بیان سے اپنی قوم کو سمجھانے اور ہدایت پر لانے کی پوری کوشش میں انتہا کردی، مگر یہ سب کچھ سننے کے بعد قوم نے وہی جواب دیا جو جاہل قومیں اپنے مصلحین کو دیا کرتی ہیں ان پر پھبتیاں کسیں استہزاء کیا، کہنے لگے
Top