Maarif-ul-Quran - Al-Hijr : 97
وَ لَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّكَ یَضِیْقُ صَدْرُكَ بِمَا یَقُوْلُوْنَۙ
وَلَقَدْ نَعْلَمُ : اور البتہ ہم جانتے ہیں اَنَّكَ : بیشک تم يَضِيْقُ : تنگ ہوتا ہے صَدْرُكَ : تمہارا سینہ (دل) بِمَا : اس سے يَقُوْلُوْنَ : جو وہ کہتے ہیں
اور ہم جانتے ہیں کہ تیرا جی رکتا ہے ان کی باتوں سے
دشمنوں کی ایذاء سے تنگدلی کا علاج
وَلَقَدْ نَعْلَمُ الی فَسَبِّحْ۔ سے معلوم ہوا کہ جب انسان کو دشمنوں کی باتوں سے رنج پہنچے اور دل تنگی پیش آئے تو اس کا روحانی علاج یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی تسبح و عبادت میں مشغول ہوجائے اللہ تعالیٰ خود اس کی تکلیف کو دور فرما دیں گیے۔
سورة حجر تمام شد
Top