Maarif-ul-Quran - An-Nahl : 47
اَوْ یَاْخُذَهُمْ عَلٰى تَخَوُّفٍ١ؕ فَاِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
اَوْ : یا يَاْخُذَهُمْ : انہیں پکڑ لے وہ عَلٰي : پر (بعد) تَخَوُّفٍ : ڈرانا فَاِنَّ : پس بیشک رَبَّكُمْ : تمہارا رب لَرَءُوْفٌ : انتہائی شفیق رَّحِيْمٌ : نہایت رحم کرنے والا
یا پکڑ لے ان کو ڈرانے کے بعد، سو تمہارا رب بڑا نرم ہے مہربان
دنیا کا عذاب بھی ایک طرح کی رحمت
آیات مذکورہ میں دنیا کے مختلف اقسام عذاب کا ذکر کرنے کے بعد خاتمہ آیات پر فرمایا فَاِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ اس میں اول تو لفظ رب سے اس طرف اشارہ کیا گیا ہے کی دنیا کے عذاب انسان کو متنبہ کرنے کے لئے شان ربوبیت کے تقاضے سے ہیں پھر لام تاکید کے ساتھ حق تعالیٰ کا مشفق و مہربان ہونا بتلا کر اس طرف اشارہ فرما دیا کہ دنیا کی تنبیہات درحقیقت شفقت و رحمت ہی کے داعیہ سے ہیں تاکہ غافل انسان متنبہ ہو کر اپنے اعمال کی اصلاح کرلے۔
Top