Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 45
اِذْ قَالَتِ الْمَلٰٓئِكَةُ یٰمَرْیَمُ اِنَّ اللّٰهَ یُبَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ مِّنْهُ١ۖۗ اسْمُهُ الْمَسِیْحُ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ وَجِیْهًا فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ
اِذْ : جب قَالَتِ : جب کہا الْمَلٰٓئِكَةُ : فرشتے يٰمَرْيَمُ : اے مریم اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يُبَشِّرُكِ : تجھے بشارت دیتا ہے بِكَلِمَةٍ : ایک کلمہ کی مِّنْهُ : اپنے اسْمُهُ : اس کا نام الْمَسِيْحُ : مسیح عِيْسَى : عیسیٰ ابْنُ مَرْيَمَ : ابن مریم وَجِيْهًا : با آبرو فِي : میں الدُّنْيَا : دنیا وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَمِنَ : اور سے الْمُقَرَّبِيْنَ : مقرب (جمع)
(وہ وقت بھی یاد کرنے کے لائق ہے) جب فرشتوں نے (مریم سے کہا) کہ مریم خدا تم کو اپنی طرف سے ایک فیض کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح (اور مشہور) عیسیٰ بن مریم ہوگا (اور جو) دنیا اور آخرت میں باآبرو اور (خدا کے) خاصوں میں سے ہوگا
(45) وہ وقت یاد کرو جب کہ فرشتوں نے مریم ؑ سے کہا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو بشارت دیتے ہیں، ایک کلمہ کی جو منجانب اللہ ہوگا، اس کا نام مسیح عسی بن مریم ؑ ہوگا کیونکہ وہ تمام شہروں میں سیاحت کریں گے یا یہ کہ بادشاہت والے ہوں گے اس واسطے ان کا مسیح لقب ہوگا اور دنیا میں بھی لوگوں میں ان کی قدرومنزلت ہوگی اور آخرت میں بھی وہ باآبرو ہوں گے اور جنت عدن میں وہ منجانب اللہ مقربین میں سے ہوں گے
Top