Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Kahf : 93
حَتّٰۤى اِذَا بَلَغَ بَیْنَ السَّدَّیْنِ وَجَدَ مِنْ دُوْنِهِمَا قَوْمًا١ۙ لَّا یَكَادُوْنَ یَفْقَهُوْنَ قَوْلًا
حَتّٰٓي : یہانتک کہ اِذَا بَلَغَ : جب وہ پہنچا بَيْنَ : درمیان السَّدَّيْنِ : دو دیواریں (پہاڑ) وَجَدَ : اس نے پایا مِنْ دُوْنِهِمَا : اور دونوں کے درے قَوْمًا : ایک قوم لَّا يَكَادُوْنَ : نہیں لگتے تھے يَفْقَهُوْنَ : وہ سمجھیں قَوْلًا : کوئی بات
یہاں تک کہ جب پہنچا دو پہاڑوں کے بیچ پائے ان سے درے ایسے لوگ جو لگتے نہیں کہ سمجھیں ایک بات ،
معارف و مسائل
لغات مشکلہ کا حل
بَيْنَ السَّدَّيْنِ لفظ سد عربی زبان میں ہر اس چیز کے لئے بولا جاتا ہے جو کسی چیز کے لئے رکاوٹ بن جائے خواہ دیوار ہو یا پہاڑ اور قدرتی ہو یا مصنوعی یہاں سدین سے دو پہاڑ مراد ہیں جو یاجوج و ماجوج کے راستہ میں رکاوٹ تھے لیکن ان دونوں کے درمیانی درے سے وہ حملہ آور ہوتے تھے جس کو ذوالقرنین نے بند کیا۔
زُبَرَ الْحَدِيْدِ زبر زبرہ کی جمع ہے جس کے معنی تختی یا چادر کے ہیں مراد لوہے کے ٹکڑے ہیں جن کو اس درہ کو بند کرنے والی دیوار میں اینٹ پتھر کے بجائے استعمال کرنا تھا۔
الصَّدَفَيْنِ دو پہاڑوں کی دو جانبیں جو ایک دوسرے کے بالمقابل ہوں۔
قِطْرًا قطر کے معنی اکثر مفسرین کے نزدیک پگھلے ہوئے تانبے کے ہیں بعض نے پگھلے ہوئے لوہے یارانگ کو بھی قطر کہا ہے (قرطبی)
دَكَّاۗءَ یعنی ریزہ ریزہ ہو کر زمین کے برابر ہوجانے والی۔
Top