Maarif-ul-Quran - Maryam : 69
ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ كُلِّ شِیْعَةٍ اَیُّهُمْ اَشَدُّ عَلَى الرَّحْمٰنِ عِتِیًّاۚ
ثُمَّ : پھر لَنَنْزِعَنَّ : ضرور کھینچ نکالیں گے مِنْ : سے كُلِّ : ہر شِيْعَةٍ : گروہ اَيُّهُمْ : جو ان میں سے اَشَدُّ : بہت زیادہ عَلَي الرَّحْمٰنِ : اللہ رحمن سے عِتِيًّا : سرکشی کرنے والا
پھر جدا کرلیں گے ہم ہر ایک فرقہ میں سے جونسا ان میں سے سخت رکھتا تھا رحمن سے اکڑ
ثُمَّ لَنَنْزِعَنَّ مِنْ كُلِّ شِيْعَةٍ ، لفظ شیعہ اصل لغت میں کسی خاص شخص یا خاص عقیدہ کے متبعین کو کہا جاتا ہے اس لئے بمعنی فرقہ بھی یہ لفظ استعمال ہوتا ہے۔ اور مراد آیت کی یہ ہے کہ کفار کے مختلف فرقوں میں جو سب سے زیادہ سرکش ہوگا اس کو ان سب میں ممتاز کر کے مقدم کیا جاوے گا۔ بعض مفسرین نے فرمایا کہ جہنم میں اس ترتیب سے داخل کیا جائے گا کہ جس کا جرم سب سے زیادہ ہوگا وہ سب سے پہلے اس کے بعد دوسرے اور تیسرے درجے کے مجرمین داخل جہنم کئے جاویں گے۔ (مظہری)
Top