Maarif-ul-Quran - Maryam : 85
یَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِیْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًاۙ
يَوْمَ : جس دن نَحْشُرُ : ہم جمع کرلیں گے الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگار (جمع) اِلَى الرَّحْمٰنِ : رحمن کی طرف وَفْدًا : مہمان بنا کر
جس دن ہم اکٹھا کر لائیں گے پرہیزگاروں کو رحمن کے پاس مہمان بلائے ہوئے
يَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِيْنَ اِلَى الرَّحْمٰنِ وَفْدًا، لفظ وفا ایسے آنے والوں کے لئے بولا جاتا ہے جو کسی بڑے بادشاہ یا امیر کے پاس اکرام و اعزاز کے ساتھ جائیں بعض روایات حدیث میں ہے کہ یہ لوگ سواریوں پر سوار ہو کر پہنچیں گے اور سواری ہر شخص کی وہ ہوگی جس کو وہ دنیا میں اپنے لئے پسند کرتا تھا۔ اونٹ، گھوڑا یا دوسری سواریاں بعض حضرات نے فرمایا کہ ان کے اعمال صالحہ ان کی مرغوب سواریوں کی صورت اختیار کرلیں گے یہ روایات حدیث روح المعانی اور قرطبی نے نقل کی ہیں۔
Top