Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - Al-Baqara : 148
وَ لِكُلٍّ وِّجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّیْهَا فَاسْتَبِقُوا الْخَیْرٰتِ١ؐؕ اَیْنَ مَا تَكُوْنُوْا یَاْتِ بِكُمُ اللّٰهُ جَمِیْعًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
وَلِكُلٍّ
: اور ہر ایک کے لیے
وِّجْهَةٌ
: ایک سمت
ھُوَ
: وہ
مُوَلِّيْهَا
: اس طرف رخ کرتا ہے
فَاسْتَبِقُوا
: پس تم سبقت لے جاؤ
الْخَيْرٰتِ
: نیکیاں
اَيْنَ مَا
: جہاں کہیں
تَكُوْنُوْا
: تم ہوگے
يَاْتِ بِكُمُ
: لے آئے گا تمہیں
اللّٰهُ
: اللہ
جَمِيْعًا
: اکٹھا
اِنَّ اللّٰهَ
: بیشک اللہ
عَلٰي
: پر
كُلِّ
: ہر
شَيْءٍ
: چیز
قَدِيْر
: قدرت رکھنے والا
اور ہر کسی کے واسطے ایک جانب ہے یعنی قبلہ کہ وہ منہ کرتا ہے اس طرف سو تم سبقت کرونیکیوں میں جہاں کہیں تم ہو گے کم لائے گا تم کا اکڑھا، بیشک اللہ ہر چیز کرسکتا ہے،
خلاصہ تفسیر
اور (دوسری حکمت تحویل قبلہ میں یہ ہے کہ عادۃ اللہ جاری ہے کہ) ہر (مذہب والے) شخص کے واسطے ایک ایک قبلہ رہا ہے جس کی طرف وہ (عبادت میں) منہ کرتا رہا ہے (چونکہ شریعت محمدیہ بھی ایک مستقل دین ہے اس کا قبلہ بھی ایک خاص ہوگیا جب حکمت سب پر ظاہر ہوچکی) سو (مسلمانوں) تم (اب اس بحث کو چھوڑ کر اپنے دین کے) نیک کاموں میں آگے بڑہنے کی کوشش کرو (کیونکہ ایک روز اپنے مالک سے سابقہ پڑنا ہے چنانچہ) تم خواہ کہیں ہوگے (لیکن) اللہ تعالیٰ تم سب کو (اپنے اجلاس میں) حاضر کردیں گے (اس وقت نیکیوں پر جزا اور اعمالِ بد پر سزا ہوگی اور) بالیقین اللہ تعالیٰ ہر امر پر پوری قدرت رکھتے ہیں اور (اس حکمت کا مقتضاء بھی یہی ہے کہ جس طرح حضر میں کعبہ کی طرف رخ ہوتا ہے اسی طرح اگر مدینہ سے یا اور کہیں سے) جس جگہ سے بھی (کہیں سفر میں) آپ باہر جاویں تو (بھی) اپنا چہرہ (نماز میں) مسجد حرام کی طرف رکھا کیجئے (غرض حضر وسفر سب حالتوں کا یہی قبلہ ہے) اور یہ (حکم عام قبلہ کا) بالکل حق (اور صحیح) ہے (اور) منجانب اللہ (ہے) اور اللہ تعالیٰ تمہارے کئے ہوئے کاموں سے ذرا بیخبر نہیں،
تحویل قبلہ کی تیسری حکمت
اور (مکرر پھر کہا جاتا ہے کہ) آپ جس جگہ سے بھی (سفر میں) باہر جاویں اور حضر میں بدرجہ اولیٰ) اپنا چہرہ (نماز میں) مسجد حرام کی طرف رکھئے اور (اسی طرح سب مسلمان بھی سن لیں کہ) تم لوگ جہاں کہیں (موجود) ہو اپنا چہرہ (نماز میں) اسی (مسجد حرام) کی طرف رکھا کرو (اور یہ حکم اس لئے مقرر کیا جاتا ہے) تاکہ (ان مخالف) لوگوں کو تمہارے مقابلہ میں (اس) گفتگو (کی مجال) نہ رہے (کہ اگر محمد مصطفیٰ ﷺ وہی نبی موعود آخر الزماں ہوتے تو ان کی علامات میں تو یہ بھی ہے کہ ان کا اصلی قبلہ کعبہ ہوگا اور یہ تو بیت المقدس کی طرف نماز پڑہتے ہیں یہ تیسری حکمت ہے تحویل قبلہ کی ہاں) مگر ان میں جو (بالکل ہی) بےانصاف ہیں (وہ اب بھی کٹھ حجتی نکالیں گے کہ یہ کیسے نبی ہیں جو اتنے نبیوں کے خلاف کعبہ کی طرف نماز پڑہتے ہیں لیکن جب ایسے مہمل اعتراضوں سے دین حق کو کوئی ضرر نہیں پہنچ سکتا) جو ایسے لوگوں سے (ذرا) اندیشہ نہ کرو (اور ان کے اعتراضوں کے جواب کی فکر میں مت پڑو) اور مجھ سے ڈرتے رہو (کہ میرے احکام کی مخالفت نہ ہونے پاوے کہ یہی مخالفت البتہ تم کو مضر ہے) اور (ہم نے ان سب احکام مذکورہ پر عمل کرنے کی توفیق بھی دی) تاکہ تم پر جو (کچھ) میرا انعام (اکرام متوجہ) ہے (تم کو آخرت میں داخل بہشت کرکے) اس کی تکمیل کردوں اور تاکہ (دنیا میں) تم راہ (حق) پر (یعنی اسلام پر قائم رہنے والوں میں رہو (جس پر وہ تکمیل نعمت مرتب ہوتی ہے)
معارف و مسائل
تحویل قبلہ کی حکمتیں
مذکور آیات میں تحویل قبلہ کے لئے الفاظ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَام تین مرتبہ آئے ہیں اور حَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْھَكُمْ شَطْرَهٗ دو مرتبہ اس تکرار کی ایک عام وجہ تو یہ ہے کہ تحویل قبلہ کا حکم مخالفین کے لئے شور وشغب کا ذریعہ تھا ہی خود مسلمانوں کے لئے بھی عبادات کا ایک عظیم انقلاب تھا اگر یہ حکم تاکیدات کے ساتھ بتکرار نہ لایا جاتا تو قلوب کا اطمینان و سکون آسان نہ ہوتا اس لئے اس حکم کو بار بار دہرایا گیا جس میں اس کی طرف بھی اشارہ کیا گیا کہ یہ تحویل آخری اور قطعی ہے اب اس کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں،
بیان القرآن کے خلاصہ تفسیر میں جو تطبیق کی صورت لکھی گئی ہے قرطبی نے بھی اس کی ایک ایسی تقریر نقل کی ہے جس سے تکرار محض نہ رہے مثلاً فرمایا کہ پہلی مرتبہ جو حکم آیا فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوْا وُجُوْھَكُمْ شَطْرَهٗ یہ حکم حالت حضر کا ہے کہ جب آپ اپنی جگہ مقیم ہیں تو آپ مسجد حرام کی طرف رخ کیا کریں اور پھر پوری امت کو اسی کا حکم دیا گیا، اور حَيْثُ مَا كُنْتُمْ کا مفہوم اس تقریر پر یہ ہوگا کہ اپنے وطن اور شہر میں جس جگہ بھی ہوں استقبال بیت اللہ ہی کا کرنا ہے یہ حکم صرف مسجد نبوی کے ساتھ مخصوص نہیں،
پھر دوسری مرتبہ جو انہی الفاظ کے ساتھ حکم آیا اس سے پہلے مِنْ حَيْثُ خَرَجْتَ کے الفاظ نے یہ واضح کردیا کہ یہ حکم وطن سے نکلنے اور سفر کی حالت کے لئے ہے اور چونکہ سفر کے حالات بھی مختلف ہوتے ہیں کبھی چند روز کے لئے کسی بستی میں قیام کیا جاتا ہے کبھی سفر قطع کرنے کا سلسلہ ہوتا ہے ان دونوں حالتوں کو عام کرنے لئے تیسری مرتبہ پھر ان الفاظ کے ساتھ اور وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ کا اضافہ کرکے بتلا دیا کہ سفر کی کوئی بھی حالت ہو ہر حال میں استقبال مسجد حرام ہی کا کرنا ہے اس تیسری مرتبہ کے اعادہ کے ساتھ تحویل قبلہ کی ایک حکمت کا بھی جوڑ لگا دیا گیا کہ مخالفین کو یہ کہنے کا موقع نہ ملے کہ نبی آخر الزماں کا قبلہ تو توراۃ و انجیل کی تصریحات کے مطابق کعبہ ہونا چاہئے اور یہ رسول اللہ ﷺ کعبہ کے بجائے بیت المقدس کا استقبال کرتے ہیں
وَلِكُلٍّ وِّجْهَةٌ ھُوَ مُوَلِّيْهَا۔ وِجْهَةٌ بکسر الواؤ کے معنی لغوی جس چیز کی طرف رخ کیا جائے حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ اس سے مراد قبلہ ہے اور حضرت ابی بن کعب کی قراءت میں اس جگہ وجہۃٌ کی بجائے قبلۃٌ بھی منقول ہے مراد آیت کی جمہور مفسرین کے نزدیک یہ ہے کہ ہر قوم کا قبلہ جس کی طرف وہ عبادت میں رخ کرتے ہیں مختلف ہے خواہ منجانب اللہ ان کو ایسا ہی حکم ملا ہے یا انہوں نے خود کوئی جانب مقرر کرلی ہے بہرحال یہ امر واقعہ ہے کہ مختلف قوموں کے قبلے مختلف ہوتے چلے آئے ہیں تو اسی حالت میں اگر نبی امی ﷺ کے لئے کوئی خاص قبلہ مقرر کردیا گیا تو انکار وتعجب کی کیا بات ہے،
مذہبی مسائل میں فضول بحثوں سے اجتناب کی ہدایت
فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرٰتِ اس سے پہلے جملہ میں یہ فرمایا تھا کہ مختلف قوموں کے مختلف قبلے ہیں، کوئی ایک دوسرے کے قبلہ کو تسلیم نہیں کرتا اس لئے اپنے قبلہ کے حق ہونے پر ان لوگوں سے بحث فضول ہے اس جملے کا حاصل یہ ہے کہ جب یہ معلوم ہے کہ اس بحث سے ان لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچنے گا تو پھر اس فضول بحث کو چھوڑ کر اپنے اصلی کام میں لگ جانا چاہئے اور وہ کام ہے نیک کاموں میں دوڑ دھوپ اور آگے بڑہنے کی کوشش اور چونکہ فضول بحثوں میں وقت ضائع کرنا اور مسابقت الی الخیرات میں سستی کرنا عموما آخرت سے غفلت کے سبب ہوتے ہیں جس کو اپنی آخرت اور انجام کی فکر درپیش ہو وہ کبھی فضول بحثوں میں نہیں الجھتا اپنی منزل طے کرنے کی فکر میں رہتا ہے اس لئے اگلے جملے میں آخرت کی یاد دلانے کے لئے ارشاد فرمایا اَيْنَ مَا تَكُوْنُوْا يَاْتِ بِكُمُ اللّٰهُ جَمِيْعًا جس کا مطلب یہ ہے کہ بحثوں میں ہار جیت اور لوگوں کے اعتراضات سے بچنے کی فکر میں سب چند روزہ دنیا کے لئے ہے اور عنقریب وہ دن آنے والا ہے جس میں اللہ تعالیٰ تمام اقوام عالم کو ایک جگہ جمع کرکے حساب لیں گے عقلمند کا کام یہ ہے کہ اپنے اوقات اس کی فکر میں صرف کرے،
عبادات اور نیک اعمال میں بلاوجہ تاخیر کرنا مناسب نہیں مسارعت کرنا چاہئے
لفظ فاسْتَبِقُوا سے یہ بھی معلوم ہوا کہ انسان کو چاہئے کہ کسی نیک عمل کا جب موقع مل جائے تو اس کے کرنے میں دیر نہ کرے کیونکہ بعض اوقات اس کے ٹلانے اور تاخیر کرنے سے توفیق سلب ہوجاتی ہے پھر آدمی کام کر ہی نہیں سکتا خواہ وہ نماز روزہ ہو یا حج و صدقہ وغیرہ قرآن کریم میں یہی مضمون سورة انفال کی آیت میں زیادہ وضاحت سے آیا ہے،
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اسْتَجِيْبُوْا لِلّٰهِ وَلِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيْكُمْ ۚ وَاعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰهَ يَحُوْلُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهٖ (یعنی اے ایمان والو ! تم اللہ و رسول کے کہنے کو بجا لایا کرو جبکہ رسول اللہ ﷺ تم کو تمہاری زندگی بخش چیز کی طرف بلاتے ہوں اور جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ آڑ بن جایا کرتا ہے آدمی کے اور اس کے قلب کے درمیان میں،
کیا ہر نماز کا اول وقت میں پڑھنا افضل ہے
اس مسابقت فی الخیرات سے بعض فقہاء نے اس پر استدلال کیا ہے کہ ہر نماز کو اول وقت میں پڑھنا افضل ہے اور وہ روایات حدیث اس کی تائید میں پیش کی ہیں جن میں اول وقت نماز ادا کرنے کی فضیلت آئی ہے۔ امام شافعی کا یہی مذہب ہے مگر امام اعظم ابوحنیفہ ومالک رحمہما اللہ نے دوسری روایات حدیث کی بناء پر اس معاملے میں تفصیل کی ہے کہ جن نمازوں میں رسول اللہ ﷺ نے تاخیر کرکے پڑھنے کی تعلیم اپنے قول وعمل سے دی ہے ان کا اول اور افضل وقت وہی ہے جو ان احادیث میں بیان ہوا ہے باقی اپنی اصل پر اول وقت میں پڑھی جائیں مثلاً صحیح بخاری میں بروایت انس عشاء کی نماز کو مؤ خر کرکے پڑھنے کی فضیلت مذکور ہے اور حضرت ابوہریرہ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کو عشاء کی تاخیر پسند تھی (قرطبی)
اسی طرح صحیح بخاری و ترمذی میں بروایت ابوذر منقول ہے کہ ایک سفر میں حضرت بلال نے ظہر کی اذان اول وقت میں دینا چاہی تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے روکا اور فرمایا کہ جب وقت ذرا ٹھنڈا ہوجائے اس وقت اذان کہی جائے کیونکہ گرمی کی شدت جہنم کی آگ سے ہے مطلب یہ ہے کہ گرمی کے زمانے میں نماز ظہر کو تاخیر سے پڑھنا پسند فرمایا،
ان روایات کی بناء پر امام ابوحنیفہ اور امام مالک نے فرمایا کہ ان نمازوں میں اول وقت پر عمل کرنے کی صورت یہی ہے کہ جب وقت مستحب ہوجائے تو پھر تاخیر نہ کریں اور جہاں کوئی تاخیر کا حکم نہیں آیا وہاں بالکل ابتداء وقت ہی میں نماز پڑھنا افضل ہے جیسے مغرب،
بہرحال آیت مذکورہ سے یہ بات باتفاق ثابت ہوگئی کہ جب نماز کا وقت آجائے تو بغیر ضرورت شرعیہ یا طبعیہ کے تاخیر کرنا اچھا نہیں ضرورت شرعیہ تو وہی ہے جو اوپر لکھی گئی کہ بعض نمازوں کی تاخیر کا آنحضرت ﷺ نے حکم دیا ہے اور ضرورت طبعیہ اپنے ذاتی عوارض بیماری و محتاجی کے سبب تاخیر کرنا واللہ اعلم۔
Top