Maarif-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 149
وَ تَنْحِتُوْنَ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتًا فٰرِهِیْنَۚ
وَتَنْحِتُوْنَ : اور تم تراشتے ہو مِنَ الْجِبَالِ : پہاڑوں سے بُيُوْتًا : گھر فٰرِهِيْنَ : خوش ہوکر
اور تراشتے ہو پہاڑوں کے گھر تکلف کے
معارف و مسائل
وَتَنْحِتُوْنَ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوْتًا فٰرِهِيْنَ ، حضرت ابن عباس سے فارھین کی تفسیر بطرین منقول ہے یعنی اترانے اور تکبر کرنے والے، لیکن ابوصالح نے فرمایا اور یہی امام راغب نے تفسیر کی ہے کہ فارھین کے معنی حاذقین ہے یعنی ماہرین کے ہیں، مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تم پر یہ نعمت فرمائی کہ تم کو ایسی صنعت کاری سکھلا دی کہ پہاڑوں کو مکانات بنانا تمہارے لئے آسان کردیا۔ حاصل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے انعامات کو یاد کرو اور زمین پر فساد نہ کرو۔
مفید پیشے خدائی انعامات ہیں بشرطیکہ ان کو برے کاموں میں استمال نہ کریں
اس آیت سے ثابت ہوا کہ عمدہ پیشے اللہ تعالیٰ کے انعامات ہیں اور ان سے نفع اٹھانا جائز ہے لیکن اگر ان سے کوئی گناہ یا حرام فعل یا بلا ضرورت ان میں انہماک لازم آتا ہو تو پھر وہ پیشہ اختیار کرنا ناجائز ہے جیسے کہ ابھی اس سے پہلی آیتوں میں بلا ضرورت عمارت کی بلندی کی مذمت گزری ہے۔
Top