Maarif-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 171
اِلَّا عَجُوْزًا فِی الْغٰبِرِیْنَۚ
اِلَّا : سوائے عَجُوْزًا : ایک بڑھیا فِي الْغٰبِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والوں میں
مگر ایک بڑھیا رہ گئی رہنے والوں میں
اِلَّا عَجُوْزًا فِي الْغٰبِرِيْنَ ، عجوز سے مراد حضرت لوط ؑ کی بیوی ہے جو کہ قوم لوط کے اس فعل سے راضی تھی اور کافرہ تھی۔ لوط ؑ کی یہ کافر بیوی اگر واقع میں بڑھیا تھی تو اس کے لئے لفظ عجوز استعمال کرنا ظاہر ہی ہے اور اگر یہ عمر کے لحاظ سے بڑھیا نہ تھی تو اس کو عجوز کے لفظ سے شاید اس لئے تعبیر کیا گیا کہ پیغمبر کی بیوی امت کے لئے ماں کی جگہ ہوتی ہے جو عورت کثیر الاولاد ہو اس کو بڑھیا کہہ دینا کچھ مستبعد نہیں۔
Top