Maarif-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 43
قَالَ لَهُمْ مُّوْسٰۤى اَلْقُوْا مَاۤ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ
قَالَ : کہا لَهُمْ : ان سے مُّوْسٰٓي : موسیٰ اَلْقُوْا : تم ڈالو مَآ : جو اَنْتُمْ : تم مُّلْقُوْنَ : ڈالنے والے
کہا ان کو موسیٰ نے ڈالوں جو تم ڈالتے ہو
معارف و مسائل
اَلْقُوْا مَآ اَنْتُمْ مُّلْقُوْنَ ، یعنی حضرت موسیٰ ؑ نے جادوگروں سے کہا کہ آپ جو کچھ جادو دکھانا چاہتے ہو وہ دکھاؤ۔ اس پر سرسری نظر ڈالنے سے یہ شبہ پیدا ہوتا ہے کہ حضرت موسیٰ ؑ ان کو جادو کا حکم دے رہے ہیں لیکن ذرا سے غور سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ یہ حضرت موسیٰ ؑ کی طرف سے جادو دکھانے کا حکم نہیں تھا بلکہ جو کچھ وہ کرنے والے تھے اس کا ابطال مقصود تھا لیکن اس کا باطل ہونا بغیر اس کے ظاہر کرنے کے ناممکن تھا اس لئے آپ نے ان کو اظہار جادو کا حکم دیا جیسے کہ ایک زندیق کو کہا جائے کہ تم اپنے زندقہ اور بےدینی کے دلائل پیش کرو تاکہ میں ان کو باطل ثابت کرسکوں ظاہر ہے کہ اسے کفر پر رضامندی نہیں کہا جاسکتا۔
Top