Maarif-ul-Quran - Al-Qasas : 88
وَ لَا تَدْعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ١ۘ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١۫ كُلُّ شَیْءٍ هَالِكٌ اِلَّا وَجْهَهٗ١ؕ لَهُ الْحُكْمُ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ۠   ۧ
وَلَا تَدْعُ : اور نہ پکارو تم مَعَ اللّٰهِ : اللہ کے ساتھ اِلٰهًا : کوئی معبود اٰخَرَ : دوسرا لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّا هُوَ : اس کے سوا كُلُّ شَيْءٍ : ہر چیز هَالِكٌ : فنا ہونے والی اِلَّا : سوا اس کی ذات وَجْهَهٗ : اس کی ذات لَهُ : اسی کے لیے۔ کا الْحُكْمُ : حکم وَ : اور اِلَيْهِ : اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹ کر جاؤگے
اور مت پکار اللہ کے سوائے دوسرا حاکم، کسی کی بندگی نہیں اس کے سوائے ہر چیز فنا ہے مگر اس کا منہ اسی کا حکم ہے اور اسی کی طرف پھر جاؤ گے۔
كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ اِلَّا وَجْهَهٗ ، اس آیت میں وجھہ سے مراد ذات حق سبحانہ و تعالیٰ ہے اور معنے یہ ہیں ذات حق سبحانہ و تعالیٰ کے سوا ہر چیز ہلاک و فنا ہونے والی ہے اور بعض حضرات مفسرین نے فرمایا کہ وجہہ سے مراد وہ عمل ہے جو خالص اللہ کے لئے کیا جائے، تو مطلب آیت کا یہ ہوگا کہ جو عمل اللہ تعالیٰ کے لئے اخلاص کے ساتھ کیا جائے وہ ہی باقی رہنے والا ہے باقی سب فانی ہے۔ واللہ سبحانہ و تعالیٰ اعلم۔
الحمد للہ سورة قصص آج 9 ذیقعدہ 1391 ھ کو ایسے حالات میں تمام ہوئی کہ پاکستان پر ہندوستان اور دوسری بڑی طاقتوں کے گٹھ جوڑ سے شدید حملہ ہوا اور چودہ روز کراچی پر روزانہ بمباری ہوتی رہی، شہری آبادی کو جا بجا سخت نقصان پہنچا، سینکڑوں مسلمان شہید اور مکانات منہدم ہوئے اور چودہ دن کی جنگ اس حادثہ جانکاہ پر ختم ہوئی کہ مشرقی پاکستان پاکستان سے کٹ گیا اور تقریباً نوے ہزار پاکستانی فوج نے وہاں محصور ہو کر ہتھیار ڈال دیئے اور اس وقت تک وہاں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے، ہر مسلمان کا دل اس صدمہ سے پاش پاش اور دماغ ماؤف ہے، فانا للہ وانا الیہ راجعون۔ والیہ المشتکی ولا ملجا ولا منجا من اللہ الا اللہ
Top