Maarif-ul-Quran - Al-Ankaboot : 60
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ دَآبَّةٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَهَا١ۗۖ اَللّٰهُ یَرْزُقُهَا وَ اِیَّاكُمْ١ۖ٘ وَ هُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
وَكَاَيِّنْ : اور بہت سے مِّنْ دَآبَّةٍ : جانور جو لَّا تَحْمِلُ : نہیں اٹھاتے رِزْقَهَا : اپنی روزی اَللّٰهُ : اللہ يَرْزُقُهَا : انہیں روزی دیتا ہے وَاِيَّاكُمْ : اور تمہیں بھی وَهُوَ : اور وہ السَّمِيْعُ : سننے والا الْعَلِيْمُ : جاننے والا
اور کتنے جانور ہیں جو اٹھا نہیں رکھتے اپنی روزی، اللہ روزی دیتا ہے ان کو اور تم کو بھی، اور وہی ہے سننے والا جاننے والا،
وَكَاَيِّنْ مِّنْ دَاۗبَّةٍ لَّا تَحْمِلُ رِزْقَهَا اَللّٰهُ يَرْزُقُهَا وَاِيَّاكُمْ ، یعنی اس پر غور کرو کہ زمین پر چلنے والے کتنے ہزاروں قسم کے جانور ہیں جو اپنے رزق جمع کرنے اور رکھنے کا کوئی انتظام نہیں کرتے نہ تحصیل رزق کے اسباب جمع کرنے کی کوئی فکر کرتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ ان کو روزانہ اپنے فضل سے رزق مہیا کرتے ہیں، علماء نے فرمایا ہے کہ عام جانور ایسے ہی ہیں ان میں صرف چیونٹی اور چوہا تو ایسے جانور ہیں جو اپنی غذا کے لئے اپنے بلوں میں جمع کرنے کی فکر کرتے ہیں۔ چیونٹی سردی کے موسم میں باہر نہیں آتی، اس لئے گرمی کے ایام میں کھانے کا سامان اپنی بل میں جمع کرتی ہے اور مشہور ہے کہ پرندہ جانوروں میں سے عقعق (کوا) بھی اپنی غذا اپنے گھونسلہ میں جمع کرتا ہے مگر وہ رکھ کر بھول جاتا ہے۔ بہرحال دنیا کے تمام جانور جن کی انواع و اصناف کا شمار بھی انسان سے مشکل ہے، وہ بیشتر وہی ہیں جو آج اپنی غذا حاصل کرنے کے بعد کل کے لئے نہ غذا مہیا کرتے ہیں نہ اس کے اسباب ان کے پاس ہوتے ہیں۔ حدیث میں ہے کہ یہ پرندے جانور صبح کو اپنے گھونسلوں سے بھوکے نکلتے ہیں اور شام کو پیٹ بھرے واپس ہوتے ہیں نہ ان کی کوئی کھیتی باڑی ہے نہ کوئی جائیداد و زمین، نہ یہ کسی کارخانے یا دفتر کے ملازم ہیں جہاں سے اپنا رزق حاصل کریں۔ اللہ تعالیٰ کی کھلی زمین میں نکلتے ہیں اور سب کو پیٹ بھرائی رزق ملتا ہے اور یہ ایک دن کا معاملہ نہیں جب تک وہ زندہ ہیں یہی سلسلہ جاری ہے۔
Top