Maarif-ul-Quran - An-Nisaa : 109
هٰۤاَنْتُمْ هٰۤؤُلَآءِ جٰدَلْتُمْ عَنْهُمْ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١۫ فَمَنْ یُّجَادِلُ اللّٰهَ عَنْهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ اَمْ مَّنْ یَّكُوْنُ عَلَیْهِمْ وَكِیْلًا
ھٰٓاَنْتُمْ : ہاں تم هٰٓؤُلَآءِ : وہ جٰدَلْتُمْ : تم نے جھگڑا کیا عَنْھُمْ : ان سے فِي : میں الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیوی زندگی فَمَنْ : سو۔ کون يُّجَادِلُ : جھگڑے گا اللّٰهَ : اللہ عَنْھُمْ : ان (کی طرف) سے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت اَمْ : یا مَّنْ : کون ؟ يَّكُوْنُ : ہوگا عَلَيْهِمْ : ان پر (ان کا) وَكِيْلًا : وکیل
سنتے ہو تم لوگ جھگڑا کرتے ہو ان کی طرف سے دنیا کی زندگی میں، پھر کون جھگڑا کرے گا ان کے بدلے اللہ سے قیامت کے دن یا کون ہوگا ان کا کارساز
پانچویں آیت (یعنی آیت نمبر 901) میں بنو ابیرق کی مدد کرنے والے حمایتیوں کو تنبیہ فرمائی گئی کہ دنیا میں تو تم نے ان کی حمایت کرلی، مگر معاملہ یہیں تو ختم نہیں ہوجاتا، قیامت میں جب حق سبحانہ، و تعالیٰ کی عدالت میں معاملہ پیش ہوگا وہاں کون حمایت کریگا، اس آیت میں ان کو ملامت بھی ہے اور آخرت کا خوف دلا کر اپنے فعل سے توبہ اور رجوع کی ترغیب بھی۔
Top