Maarif-ul-Quran - An-Nisaa : 63
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ یَعْلَمُ اللّٰهُ مَا فِیْ قُلُوْبِهِمْ١ۗ فَاَعْرِضْ عَنْهُمْ وَ عِظْهُمْ وَ قُلْ لَّهُمْ فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ قَوْلًۢا بَلِیْغًا
اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ الَّذِيْنَ : وہ جو کہ يَعْلَمُ اللّٰهُ : اللہ جانتا ہے مَا : جو فِيْ قُلُوْبِهِمْ : ان کے دلوں میں فَاَعْرِضْ : تو آپ تغافل کریں عَنْھُمْ : ان سے وَعِظْھُمْ : اور ان کو نصیحت کریں وَقُلْ : اور کہیں لَّھُمْ : ان سے فِيْٓ اَنْفُسِهِمْ : ان کے حق میں قَوْلًۢا بَلِيْغًا : اثر کرجانے والی بات
یہ وہ لوگ ہیں کہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے جو ان کے دل میں ہے، سو تو ان سے تغافل کر اور ان کو نصیحت کر اور ان سے کہہ ان کے حق میں بات کام کی،
چوتھی آیت میں اس کا جواب آیا کہ ان کے دلوں میں جو کفر و نفاق ہے اللہ تعالیٰ اس سے خوب واقف اور باخبر ہیں، ان کی تاویلیں غلط اور قسمیں جھوٹی ہیں اس لئے آپ ان کے عذر کو قبول نہ فرمائیں اور حضرت عمر کے خلاف دعویٰ کرنے والوں کا دعویٰ رد فرما دیں، کیونکہ اس منافق کا کفر واضح ہوچکا تھا۔
اس کے بعد فرمایا کہ ان منافقین کو بھی آپ خیر خواہانہ نصیحت فرما دیں جو ان کے دلوں پر اثر انداز ہو، یعنی آخرت کا خوف دلا کر ان کو مخلصانہ اسلام کی طرف دعوت دیں یا دنیوی سزا کا ذکر کردیں کہ اگر تم نفاق سے باز نہ آئے تو کسی وقت نفاق کھل جائے گا، تو تمہارا بھی یہی انجام ہوگا جو بشر منافق کا ہوا۔
Top