Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - An-Nisaa : 92
وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ یَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَئًا١ۚ وَ مَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَئًا فَتَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ وَّ دِیَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰۤى اَهْلِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ یَّصَّدَّقُوْا١ؕ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ١ؕ وَ اِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍۭ بَیْنَكُمْ وَ بَیْنَهُمْ مِّیْثَاقٌ فَدِیَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰۤى اَهْلِهٖ وَ تَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ١ۚ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ شَهْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ١٘ تَوْبَةً مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
وَمَا
: اور نہیں
كَانَ
: ہے
لِمُؤْمِنٍ
: کسی مسلمان کے لیے
اَنْ يَّقْتُلَ
: کہ وہ قتل کرے
مُؤْمِنًا
: کسی مسلمان
اِلَّا خَطَئًا
: مگر غلطی سے
وَمَنْ
: اور جو
قَتَلَ
: قتل کرے
مُؤْمِنًا
: کسی مسلمان
خَطَئًا
: غلطی سے
فَتَحْرِيْرُ
: تو آزاد کرے
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
وَّدِيَةٌ
: اور خون بہا
مُّسَلَّمَةٌ
: حوالہ کرنا
اِلٰٓى اَھْلِهٖٓ
: اس کے وارثوں کو
اِلَّآ
: مگر
اَنْ
: یہ کہ
يَّصَّدَّقُوْا
: وہ معاف کردیں
فَاِنْ
: پھر اگر
كَانَ
: ہو
مِنْ
: سے
قَوْمٍ عَدُوٍّ
: دشمن قوم
لَّكُمْ
: تمہاری
وَھُوَ
: اور وہ
مُؤْمِنٌ
: مسلمان
فَتَحْرِيْرُ
: تو آزاد کردے
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
وَاِنْ
: اور اگر
كَانَ
: ہو
مِنْ قَوْمٍ
: ایسی قوم سے
بَيْنَكُمْ
: تمہارے درمیان
وَبَيْنَھُمْ
: اور ان کے درمیان
مِّيْثَاقٌ
: عہد (معاہدہ
فَدِيَةٌ
: تو خون بہا
مُّسَلَّمَةٌ
: حوالہ کرنا
اِلٰٓى اَھْلِهٖ
: اس کے وارثوں کو
وَتَحْرِيْرُ
: اور آزاد کرنا
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
فَمَنْ
: سو جو
لَّمْ يَجِدْ
: نہ پائے
فَصِيَامُ
: تو روزے رکھے
شَهْرَيْنِ
: دو ماہ
مُتَتَابِعَيْنِ
: لگاتار
تَوْبَةً
: توبہ
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے
وَكَانَ
: اور ہے
اللّٰهُ
: اللہ
عَلِيْمًا
: جاننے والا
حَكِيْمًا
: حکمت والا
اور مسلمان کا کام نہیں کہ قتل کرے مسلمان کو مگر غلطی سے اور جو قتل کرے مسلمان کو غلطی سے تو آزاد کرے گردن ایک مسلمان کی اور خوں بہا پہنچائے اس کے گھر والوں کو مگر یہ کہ وہ معاف کردیں، پھر اگر مقتول تھا ایسی قوم میں سے کہ وہ تمہارے دشمن ہیں اور خود وہ مسلمان تھا تو آزاد کرے گردن ایک مسلمان کی اور اگر وہ تھا ایسی قوم میں سے کہ تم میں اور ان میں عہد ہے تو خون بہاں پہنچائے اس کے گھر والوں کو اور آزاد کرے گردن ایک مسلمان کی پھر جسکو میسر نہ ہو تو روزے رکھے دو مہینے کے برابر گناہ بخشوانے کو اللہ سے اور اللہ جاننے والا حکمت والا ہے
خلاصہ تفسیر
اور کسی مومن کی شان نہیں کہ وہ کسی مومن کو (ابتداء) قتل کرے لیکن غلطی سے (ہو جائے تو اور بات ہے) اور جو شخص کسی مومن کو غلطی سے قتل کر دے تو اس پر (شرعاً) ایک مسلمان غلام یا لونڈی کا آزاد کرنا (واجب) ہے اور خوں بہا (بھی واجب) ہے جو اس (مقتول) کے خاندان والوں کو (یعنی ان میں جو وارث ہیں بقدر حصص میراث) حوالہ کردی جائے (اور جس کے کوئی وارث نہ ہو تو بیت المال قائم مقام ورثہ کے ہے) مگر یہ کہ وہ لوگ (اس خوں بہا کو) معاف کردیں (خواہ کل یا بعض اتنی ہی معاف ہوجاوے گی) اور اگر وہ (مقتول خطاً) ایسی قوم سے ہو جو تمہارے مخالف ہیں (یعنی حرب یہیں اور انہی میں کسی وجہ سے رہتا تھا) اور وہ شخص خود مومن ہے تو (فرض) ایک غلام یا لونڈی مسلمان کا آزاد کرنا (پڑے گا اور دیت اس لئے نہیں کہ اگر ورثہ اس مقتول کے مسلمان ہیں تب تو وہ اسلامی حکومت کے ماتحت نہ ہونے کے باعث مستحق نہیں اور اگر کافر ہیں تو اس صورت میں دیت بیت المال کا حق ہوتی اور دارالحرب سے دارالسلام کے بیت المال میں ترکہ لایا نہیں جاتا) اور اگر وہ (مقتول خطائً) ایسی قوم سے ہو کہ تم میں اور ان میں معاہدہ (صلح یا ذمہ کا) ہو (یعنی ذمی یا مصالح و مستامن ہو) تو خوں بہا (بھی واجب) ہے جو اس (مقتول) کے خاندان والوں کو (یعنی ان میں جو وارث ہیں) حوالہ کردیجیے، (کیونکہ کافر کافر کا وارث ہوتا ہے) اور ایک غلام یا لونڈی مسلمان کا آزاد کرنا (پڑے گا) پھر (جن صورتوں میں غلام لونڈی کا آزاد کرنا واجب ہے) جس شخص کو (غلام لونڈی) نہ ملے (اور نہ اتنے دام ہوں کہ خرید سکے) تو (اس کے ذمہ بجائے اس آزاد کرنے کے) متواتر (یعنی لگاتار) دو ماہ کے روزے ہیں (یہ آزاد کرنا اور وہ نہ ہو سکے تو روزے رکھنا) بطریق توبہ کے (ہے) جو اللہ کی طرف سے مقرر ہوئی ہے (یعنی اس کا یہ طریقہ مشروع ہوا ہے) اور اللہ تعای بڑے علم والے حکمت والے ہیں (اپنے علم و حکمت سے مصلحت کے مناسب احکام مقرر فرمائے ہیں، گو ہر جگہ حکمت بندہ کو معلوم نہ ہو) اور جو شخص کسی مسلمان کو قصداً قتل کر ڈالے تو اس کی (اصلی) سزا (تو) جہنم (میں اس طرح رہنا) ہے کہ ہمیشہ ہمیشہ کو اس میں رہتا (لیکن اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ یہ اصلی سزا جاری نہ ہوگی، بلکہ ایمان کی برکت سے آخر نجات ہوجائے گی) اور اس پر (ایک میعاد معین تک کے واسطے) اللہ تعالیٰ غضبناک ہوں گے اور اس کو اپنی رحمت (خاصہ) سے دور کریں گے اور اس کے لئے بڑی سزا (یعنی سزاء دوزخ) کا سامان کریں گے۔)
معارف و مسائل
ربط آیات
۔
اوپر سے قتل و قتال کا ذکر چلا آ رہا ہے اور کل صورتیں ابتدائً قتل کی آٹھ ہیں، کیونکہ مقتل چار چار حال سے خالی نہیں ہے، یا مومن ہے یا ذمی یا مصالح و مستامن ہے یا حربی یا اور قتل دو طرح کا ہے یا عمداً یا خطاءً پس اس اعتبار سے کل صورتیں قتل کی آٹھ ہوئیں اول مومن کا قتل عمد، دوم مومن کا قتل خطاء سوم ذمی کا قتل عمد، چہارم ذمی کا قتل خطاء پنجم مصالح کا قتل عمد، ششم مصالح کا قتل خطائ، ہفتم حربی کا قتل عمد، ہشتم حربی کا قتل خطا۔
ان صورتوں میں بعض کا حکم تو اوپر معلوم ہوچکا، بعض کا آگے مذکور ہے اور بعض کا حدیث میں موجود ہے، چناچہ صورت اولی کا حکم دنیوی یعنی وجوب قصاص سورة بقرہ میں مذکور ہے اور حکم اخری آگے آیت ومن یقتل میں آتا ہے اور صورت دوم کا بیان قول اللہ تعالیٰ و ما کان لمومن (الی قولہ) وھو مومن فتحریر رقبة میں آتا ہے، اور صورت سوم کا حکم حدیث دار قطنی میں ہے کہ ذمی کے عوض رسول اللہ ﷺ نے مسلمان سے قصاص لیا (اخرجہ الزیلعی فی تخریج الہدایہ) صورت چہارم کا ذکر قول اللہ تعالیٰ وان کان من قوم بینکم وبینھم میثاق میں آتا ہے، صورت پنجم کا ذکر اوپر کے رکوع قول اللہ تعالیٰ فماجعل اللہ لکم علیھم سبیلاً میں آ چکا ہے۔ صورت ششم کا حکم چہارم کے ساتھ ہی مذکور ہے، کیونکہ میثاق عام ہے جو وقتی اور دائمی دونوں کو شامل ہے، پس ذمی و مستامن دونوں آگئے، درمختار کی کتاب الدیات کے شروع میں مستامن کی دیت کے وجوب کی تصحیح کی ہے، صورت ہفتم و ہشتم کا حکم خود جہاد کی مشروعت سے اوپر معلوم ہوچکا، کیونکہ جہاد میں اہل حرب قصداً مقتول ہوتے ہیں اور خطاء کا جواز بدرجہ اولی ثابت ہوگا۔ (بیان القرآن)
قتل کی تین قسمیں اور ان کا شرعی حکم۔
پہلی قسمعمد۔
جو ظاہراً قصد سے ایسے آلہ کے ذریعہ سے واقع ہو جو آہنی یا تفریق اجزاء میں آہنی آلہ کی طرح ہو، جیسے دھار والا بانس یا دھار والا پتھر وغیرہ۔
دوسری قسم۔ شبہ عمد۔ جو قصداً تو ہو مگر ایسے آلہ سے نہ ہو جس سے اجزاء میں تفریق ہو سکتی ہو۔
تیسری قسم۔ خطائً یا تو قصد ظن میں کہ دو سرے آدمی کو شکاری جانور یا کافر حربی سمجھ کر نشانہ لگا دیا یا فعل میں کہ نشانہ تو جانور ہی کو لگایا لیکن آدمی کو جا لگا اس میں خطاء سے مراد غیر عمد ہے، پس دوسری، تیسری دونوں قسمیں اس میں آگئیں، دونوں میں دیت بھی ہے اور گناہ بھی ہے، مگر ان دونوں امر میں دونوں قسمیں متفاوت ہیں۔ دیت دوسری قسم کی سو اونٹ ہیں، چار قسم کے یعنی ایک ایک قسم کے پچیس پچیس اور دیت تیسری قسم کی سو اونٹ ہیں، پانچ قسم کے یعنی ایک ایک قسم کے بیس بیس، البتہ اگر دیت میں نقد دیا جائے تو دونوں قسموں میں دس ہزار درہم شرعی یا ایک ہزار دینار شرعی ہیں اور گناہ دوسری قسم میں زیادہ ہے بوجہ قصد کے اور تیسری قسم میں کم صرف بےاحتیاطی کا (کذا فی الہدایتہ) چناچہ تحریر رقبہ کا وجوب و نیز لفظ توبہ بھی اس پر دال ہے، اور یہ حقیت ان تینوں کی دنیا میں جاری ہونے والے احکام شرعیہ کے اعتبار سے ہے اور گناہ کے اعتبار سے عمد وغیرہ عمد ہونا، اس کا مدار قلبی قصد و ارادہ پر ہے، جس پر عید آئندہ کا مدار ہے، وہ خدا کو معلوم ہے، ممکن ہے کہ اس اعتبار سے قسم اول غیر عمد ہوجاوے اور قسم ثانی عمد ہوجاوے۔
مسئلہ۔ یہ مقدار مذکور دیت کی جب ہے کہ مقتول مرد ہو اور اگر عورت ہو تو اس کی نصف ہے (کذا فی الہدایتہ)
مسئلہ۔ دیت مسلم اور ذمی کی برابر ہے، قول رسول ؑ ہی دیة کل ذی عھدفی عھدہ الف دینار، (کذا فی الھدایة اخرجہ ابوداؤد فی مراسیلہ)
مسئلہ۔ کفارہ یعنی تحریر رقبہ یا روزے رکھنا خود قاتل کو ادا کرنا پڑتا ہے اور دیت قاتل کے اہل نصرت پر ہی جن کے شرع کی اصطلاح میں عاقلہ کہتے ہیں (بیان القرآن)
یہاں یہ شبہ نہ کیا جائے کہ قاتل کے جرم کا بوجھ اس کے اولیاء اور انصار پر کیوں ڈالا جاتا ہے کیونکہ وہ تو بےقصور ہیں ؟ وجہ دراصل یہ ہے کہ اس میں قاتل کے اولیاء بھی قصور وار ہوتے ہیں کہ انہوں نے اس کو اس قسم کی بےاحتیاطی کرنے سے روکا نہیں اور دیت کے خوف سے آئندہ وہ لوگ اس کی حفاظت میں کوتاہی نہ کریں گے۔
مسئلہ۔ کفارہ میں لونڈی غلام برابر ہیں، لفظ رقبہ عام ہے، البتہ ان کے اعضاء سالم ہونے چاہئیں۔
مسئلہ۔ دیت مقتول کی شرعی ورثہ میں تقسیم ہوگی، اور جو اپنا حصہ معاف کر دے گا اس قدر معاف ہوجائے گی اور اگر سب نے معاف کردیا سب معاف ہوجائے گی۔
مسئلہ۔ جس مقتول کا کوئی وارث شرعی نہ ہو اس کی دیت بیت المال میں داخل ہوگی، کیونکہ دیت ترکہ ہے اور ترکہ کا یہی حکم ہے۔ (بیان القرآن)
مسئلہ۔ اہل میثاق (ذمی یا مستائن) کے باب میں جو دیت واجب ہے ظاہر یہ ہے کہ اس وقت ہے جب اس ذمی یا مستامن کے اہل موجود ہوں اور اگر اس کے اہل نہ ہوں، یا وہ اہل مسلمان ہوں اور مسلمان کافر کا وارث ہو نہیں سکتا، اس لئے وہ بجائے نہ ہونے کے ہے، تو اگر وہ ذمی ہے تو اس کی دیت بیت المال میں داخل کی جائیگی، کیونکہ ذمی لاوارث کا ترکہ جس میں دیت داخل ہے، بیت المال میں آتا ہے، (کما فی الدارلمختار) ورنہ واجب نہ ہوگی (بیان القرآن)
مسئلہ۔ روزے میں اگر مرض وغیرہ کی وجہ سے تسلسل باقی نہ رہا ہو تو از سر نو رکھنے پڑیں گے، البتہ عورت کے حیض کی وجہ سے تسلسل ختم نہیں ہوگا۔
مسئلہ۔ اگر کسی عذر سے روزہ پر قدرت نہ ہو تو قدرت تک توبہ کیا کرے۔
مسئلہقتل عمد میں یہ کفارہ نہیں توبہ کرنا چاہئے۔ (بیان القرآن)
Top