بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Maarif-ul-Quran - Az-Zukhruf : 1
حٰمٓۚۛ
حٰمٓ : حا۔ میم
حم
خلاصہ تفسیر
حم (اس کے معنی اللہ کو معلوم ہیں) قسم (ہے) اس کتاب واضح کی کہ ہم نے اس کو عربی زبان کا قرآن بنایا ہے تاکہ (اے عرب) تم (آسانی سے) سمجھ لو اور وہ ہمارے پاس لوح محفوظ میں پڑے رتبہ کی اور حکمت بھری کتاب ہے (پس جب وہ سمجھنے میں آسان اور خاص ہماری زیر حفاظت اور اعجاز کی وجہ سے بڑے رتبے والی اور حکیمانہ مضامین پر مشتمل ہے تو ایسی کتاب کو ضرور ماننا چاہئے لیکن اگر تم نہ مانو تو تب بھی ہم اپنی حکمت کے مقتضا سے اس کا بھیجنا اور تم کو اس کا مخاطب بنانا نہ چھوڑیں گے چناچہ ارشاد ہے کہ) کیا ہم تم سے اس نصیحت (نامہ) کو (محض) اس بات پر ہٹا دیں گے کہ تم حد (اطاعت) سے گزرنے والے ہو (اور اس کو نہیں مانتے، یعنی خواہ تم مانو یا نہ مانگو مگر نصیحت تو برابر کی جائے گی اور یہ فیض کامل ہو کر رہے گا تاکہ اس سے مومنین کو نفع ہو اور تم پر حجت قائم ہو) اور ہم پہلے لوگوں میں (باوجود ان کی تکذیب کے) بہت سے نبی بھیجتے رہے ہیں (یہ نہیں ہوا کہ ان کے جھٹلانے کی وجہ سے سلسلہ نبوت بند ہوجاتا) اور (اے پیغمبر ﷺ جیسے ہم نے ان کی تکذیب کی پرواہ نہیں کی اسی طرح آپ بھی کچھ پروا اور غم نہ کیجئے، کیونکہ) ان (پہلے) لوگوں (کا بھی یہی حال تھا کہ ان) کے پس کوئی نبی ایسا نہیں آیا جس کے ساتھ جنہوں نے استہزاء نہ کیا ہو، پھر ہم نے ان لوگوں کو جو کہ ان (اہل مکہ) سے زیادہ زور آور تھے (تکذیب اور استہزاء کی سزا میں) غارت کر ڈالا، اور پہلے لوگوں کی یہ حالت ہوچکی ہے (پس نہ آپ غم کریں کہ ان کا بھی ایسا ہی حال ہونا ہے جیسا کہ بدر وغیرہ میں ہوا اور نہ یہ بےفکر ہوں کہ نمونہ موجود ہے)
Top