Maarif-ul-Quran - Al-Maaida : 21
یٰقَوْمِ ادْخُلُوا الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِیْ كَتَبَ اللّٰهُ لَكُمْ وَ لَا تَرْتَدُّوْا عَلٰۤى اَدْبَارِكُمْ فَتَنْقَلِبُوْا خٰسِرِیْنَ
يٰقَوْمِ : اے میری قوم ادْخُلُوا : داخل ہو الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ : ارضِ مقدس (اس پاک سرزمین) الَّتِيْ : جو كَتَبَ اللّٰهُ : اللہ نے لکھ دی لَكُمْ : تمہارے لیے وَلَا تَرْتَدُّوْا : اور نہ لوٹو عَلٰٓي : پر اَدْبَارِكُمْ : اپنی پیٹھ فَتَنْقَلِبُوْا : ورنہ تم جا پڑوگے خٰسِرِيْنَ : نقصان میں
اے قوم داخل ہو زمین پاک میں جو مقرر کردی ہے اللہ نے تمہارے واسطے اور نہ لوٹو اپنی پیٹھ کی طرف پھر جا پڑو گے نقصان میں
اس پہلی آیت میں حضرت موسیٰ ؑ کا جو قول نقل فرمایا گیا ہے۔ یہ تمہید تھی اس حکم کے بیان کرنے کی جو اگلی آیت میں اس طرح ارشاد ہوا ہے۔ (آیت) يٰقَوْمِ ادْخُلُوا الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِيْ كَتَبَ اللّٰهُ لَكُمْ یعنی اے میری قوم تم اس مقدس زمین میں داخل ہوجاؤ جو اللہ نے تمہارے حصہ میں لکھ رکھی ہے۔
ارض مقدسہ سے کونسی زمین مراد ہے ؟
ارض مقدسہ سے کونسی زمین مراد ہے ؟ اس میں مفسرین کے اقوال بظاہر متعارض ہیں۔ بعض نے فرمایا کہ بیت المقدس مراد ہے۔ بعض نے شہر قدس اور ایلیا کو ارض مقدسہ کا مصداق بتلایا ہے۔ بعض نے شہر اریحا کو جو نہر اردن اور بیت المقدس کے درمیان دنیا کا قدیم ترین شہر تھا اور آج تک موجود ہے۔ اور حضرت موسیٰ ؑ کے زمانہ میں اس کی عظمت و وسعت کے عجیب و غریب حالات نقل کئے جاتے ہیں۔
بعض روایات میں ہے کہ اس شہر کے ایک ہزار حصے (وارڈ) تھے۔ ہر حصہ میں ایک ایک ہزار باغ تھے۔ اور بعض روایات میں ہے کہ ارض مقدسہ سے مراد دمشق، فلسطین اور بعض کے نزدیک اردن ہے۔ اور حضرت قتادہ نے فرمایا کہ ملک شام پورا ارض مقدس ہے۔ کعب احبار نے فرمایا کہ میں نے اللہ کی کتاب (غالباً تورات) میں دیکھا ہے کہ ملک شام پوری زمین میں اللہ کا خاص خزانہ ہے۔ اور اس میں اللہ کے مخصوص مقبول بندے ہیں۔ اس زمین کو مقدس اس لئے کہا گیا ہے کہ وہ انبیاء (علیہم السلام) کا وطن اور مستقر رہا ہے۔ بعض روایات میں ہے کہ ایک روز حضرت ابراہیم ؑ لبنان کے پہاڑ پر چڑھے۔
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اے ابراہیم یہاں سے آپ نظر ڈالو، جہاں تک آپ کی نظر پہنچے گی ہم نے اس کو ارض مقدس بنادیا۔ یہ سب روایات تفسیر ابن کثیر اور تفسیر مظہری سے نقل کی گئی ہیں۔ اور صاف بات یہ ہے کہ ان اقوال میں تعارض کچھ نہیں۔ پورا ملک شام آخری روایات کے مطابق ارض مقدس ہے۔ بیان کرنے میں بعض حضرات نے ملک شام کے کسی حصہ کو بیان کردیا۔ کسی نے پورے کو۔
Top