Maarif-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 19
مَرَجَ الْبَحْرَیْنِ یَلْتَقِیٰنِۙ
مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ : اس نے چھوڑ دیا دو سمندروں کو يَلْتَقِيٰنِ : کہ دونوں باہم مل جائیں
چلائے دو دریا مل کر چلنے والے
مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ ، مرج کے لغوی معنی آزاد و بےقید چھوڑ دینے کے ہیں اور بحرین سے دو دریا شیریں اور نمکین مراد ہیں، زمین پر حق تعالیٰ نے دونوں قسم کے دریا پیدا فرمائے ہیں اور بعض جگہ یہ دونوں مل جاتے ہیں جس کی نظائر دنیا کے ہر خطے میں پائی جاتی ہیں مگر جہاں دو دریا شیریں اور نمکین مل کر بہتے ہیں وہاں کافی دور تک دونوں کا پانی الگ الگ ممتاز رہتا ہے، ایک طرف میٹھا دوسری طرف کھارا اور بعض جگہ یہ صورت اوپر نیچے بھی ہوتی ہے جہاں دریائے شور کسی شیریں دریا کے اوپر چڑھ آتا ہے وہاں بھی نیچے کا پانی اپنی جگہ شیریں ہوتا ہے اور اوپر کا نمکین اور کھاری، پانی باوجود رقیق اور لطیف ہونے کے ایک مسافت تک ایک دوسرے میں خلط ملط نہیں ہوتا، الگ الگ اپنے ذائقہ کے ساتھ چلتا ہے، اسی قدرت حق تعالیٰ کے بیان کے لئے فرمایا مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيٰنِ بَيْنَهُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيٰنِ ، یعنی دونوں دریا ملتے ہیں، مگر ان کے درمیان قدرت خداوندی کا ایک پردہ حائل رہتا ہے جو دور تک آپس میں ان کو ملنے نہیں دیتا۔
Top