Maarif-ul-Quran - Al-Haaqqa : 35
فَلَیْسَ لَهُ الْیَوْمَ هٰهُنَا حَمِیْمٌۙ
فَلَيْسَ : تو نہیں ہے لَهُ الْيَوْمَ : اس کے لیے آج هٰهُنَا : یہاں حَمِيْمٌ : کوئی ولی دوست
سو کوئی نہیں آج اس کا یہاں دوستدار
فَلَيْسَ لَهُ الْيَوْمَ هٰهُنَا حَمِيْمٌ وَّلَا طَعَامٌ اِلَّا مِنْ غِسْلِيْن، حمیم مخلص اور گہرے دوست کو کہا جاتا ہے اور غسلین بکسر غین وہ پانی ہے جس میں جہنمیوں کے زخموں کی پیپ وغیرہ دھوئی جاوے گی۔ مطلب آیات کا یہ ہے کہ آج اس کا کوئی دوست عزیز اس کی حمایت نہ کرسکے گا اور اس کو عذاب سے نہ بچا سکے گا اور اس کے کھانے کے لئے سوائے اس گندے پانی کے جس میں اہل جہنم کی پیپ اور پس پڑی ہوگی اور کچھ نہ ہوگا اور کچھ نہ ہونے کا مفہوم اوپر خلاصہ تفسیر میں یہ بتلایا گیا ہے کہ مرغوب کھانوں میں سے کچھ نہ ہوگا غسلین کی طرح کی کوئی اور مکروہ بد ذائقہ چیز کی نفی نہیں ہے اس لئے دوسری آیت میں جو اہل جہنم کا زقوم کھانا آیا ہے وہ اسکے منافی نہیں۔
Top