Maarif-ul-Quran - Al-A'raaf : 117
وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى مُوْسٰۤى اَنْ اَلْقِ عَصَاكَ١ۚ فَاِذَا هِیَ تَلْقَفُ مَا یَاْفِكُوْنَۚ
وَاَوْحَيْنَآ : اور ہم نے وحی بھیجی اِلٰى : طرف مُوْسٰٓي : موسیٰ اَنْ : کہ اَلْقِ : ڈالو عَصَاكَ : اپنا عصا فَاِذَا : تو ناگاہ هِىَ : وہ تَلْقَفُ : نگلنے لگا مَا : جو يَاْفِكُوْنَ : انہوں نے ڈھکوسلا بنایا تھا
اور ہم نے حکم بھیجا موسیٰ کو کہ ڈال دے اپنا عصا سو سو وہ جبھی لگا نگلنے جو سانگ انہوں نے بنایا تھا،
وَاَوْحَيْنَآ اِلٰى مُوْسٰٓي اَنْ اَلْقِ عَصَاكَ ۚ فَاِذَا هِىَ تَلْقَفُ مَا يَاْفِكُوْنَ ، یعنی ہم نے موسیٰ کو حکم دیا کہ اپنا عصا ڈال دو ، وہ زمین پر گرتے ہی سب سے بڑا سانپ بن کر ان تمام سانپوں کو نگلنے لگا جو جادوگروں نے جادو سے ظاہر کئے تھے۔ تاریخی روایات میں ہے کہ ہزاروں جادوگروں کی ہزاروں لاٹھیاں اور رسیاں جب سانپ بن کر دوڑ نے لگیں تو سارا میدان سانپوں کو نگل کر ختم کردیا۔
Top