Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Maarif-ul-Quran - Al-A'raaf : 65
وَ اِلٰى عَادٍ اَخَاهُمْ هُوْدًا١ؕ قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗ١ؕ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ
وَاِلٰي
: اور طرف
عَادٍ
: عاد
اَخَاهُمْ
: ان کے بھائی
هُوْدًا
: ہود
قَالَ
: اس نے کہا
يٰقَوْمِ
: اے میری قوم
اعْبُدُوا
: عبادت کرو
اللّٰهَ
: اللہ
مَا لَكُمْ
: تمہارے لیے نہیں
مِّنْ
: کوئی
اِلٰهٍ
: معبود
غَيْرُهٗ
: اس کے سوا
اَفَلَا تَتَّقُوْنَ
: تو کیا تم نہیں ڈرتے
اور قوم عاد کی طرف بھیجا ان کے بھائی ہود کو بولا اے میری قوم بندگی کرو اللہ کی کوئی نہیں تمہارا معبود اس کے سوا سو کیا تم ڈرتے نہیں
خلاصہ تفسیر
اور ہم نے قوم عاد کی طرف ان کے (برادری یا وطن کے) بھائی (حضرت) ہود ؑ کو (پیغمبر بنا کر) بھیجا انہوں نے (اپنی قوم سے) فرمایا اے میری قوم تم (صرف) اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا کوئی تمہارا معبود (ہونے کے قابل) نہیں (اور بت پرستی چھوڑ دو جیسا آگے وَنَذَرَ مَا كَانَ يَعْبُدُ اٰبَاۗؤ ُ نَا سے معلوم ہوتا ہے) سو کیا تم (ایسے بڑے جرم عظیم یعنی شرک کے مرتکب ہو کر عذاب الٰہی سے) نہیں ڈرتے ان کی قوم میں جو آبرودار لوگ کافر تھے انہوں نے (جواب میں) کہا کہ ہم تم کو کم عقلی میں (مبتلا) دیکھتے ہیں (کہ توحید کی تعلیم کر رہے ہو اور عذاب سے ڈرا رہے ہو) اور ہم بیشک تم کو جھوٹے لوگوں میں سے سمجھتے ہیں (یعنی نعوذ باللہ نہ تو توحید صحیح مسئلہ ہے اور نہ عذاب کا آنا صحیح ہے) انہوں نے فرمایا کہ اے میری قوم مجھ میں ذرا بھی کم عقل نہیں لیکن (چونکہ) میں پروردگار عالم کا بھیجا ہوا پیغمبر ہوں (انہوں نے مجھ کو تعلیم توحید اور انذار عذاب کا حکم کیا ہے اس لئے اپنا منصبی کام کرتا ہوں کہ) تم کو اپنے پروردگار کے پیغام (اور احکام) پہنچاتا ہوں اور میں تمہارا خیر خواہ امانت دار ہوں (کیونکہ توحید و ایمان میں تمہارا ہی نفع ہے) اور (تم جو میرے بشر ہونے سے میری نبوت کا انکار کرتے ہو جیسا سورة ابراہیم میں بعد ذکر قوم نوح و عاد وثمود کے ہے (آیت) قالوا ان انتم الا بشر مثلنا اور سورة فصلت میں بعد ذکر عاد وثمود کے ہے (آیت) قالوا لوشاء ربنا لا نزل ملئکة الخ تو) کیا تم اس بات سے تعجب کرتے ہو کہ تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس ایک ایسے شخص کی معرفت جو تمہاری ہی جنس کا (بشر) ہے کوئی نصیحت کی بات آگئی (وہ نصیحت کی بات وہی ہے جو مذکور ہوئی (آیت) يٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَيْرُهٗ ۭ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ) تاکہ وہ شخص تم کو (عذاب الٰہی سے) ڈراوے (یعنی یہ تو کوئی تعجب کی بات نہیں کیا بشریت و نبوت میں منافاة ہے اوپر افلا تتقون میں ترہیب تھی آگے ترغیب ہے) اور (اے قوم) تم یہ حالت یاد کرو (اور یاد کرکے احسان مانو اور اطاعت کرو) کہ اللہ تعالیٰ نے تم کو قوم نوح کے بعد (روئے زمین پر) آباد کیا اور ڈیل ڈول میں تم کو پھیلاؤ (بھی) زیادہ دیا سو خدا تعالیٰ کی (ان) نعمتوں کو یاد کرو (اور یاد کرکے احسان مانو اور اطاعت کرو) تاکہ تم کو (ہر طرح کی) فلاح ہو وہ لوگ کہنے لگے کہ کیا (خوب) آپ ہمارے پاس اس واسطے آئے ہیں کہ ہم صرف اللہ ہی کی عبادت کیا کریں اور جن (بتوں) کو ہمارے باپ دادا پوجتے تھے ہم ان (کی عبادت) کو چھوڑ دیں (یعنی ہم ایسا نہ کریں گے) اور ہم کو (نہ ماننے پر) جس عذاب کی دھمکی دیتے ہو (جیسا افلا تتقون سے معلوم ہوتا ہے) اس (عذاب) کو ہمارے پاس منگوا دو اگر تم سچے ہو انہوں نے فرمایا کہ (تمہاری سرکشی کی جب یہ حالت ہے تو) بس اب تم پر خدا کی طرف سے عذاب اور غضب آیا ہی چاہتا ہے (پس عذاب کے شبہ کا جواب تو اس وقت معلوم ہوجائے گا اور باقی توحید پر جو شبہ ہے کہ ان بتوں کو معبود کہتے ہو جن کا نام تو تم نے معبود رکھ لیا ہے، لیکن واقع میں ان کے معبود ہونے کی کوئی دلیل ہی نہیں تو) کیا تم مجھ سے ایسے (بےحقیقت) ناموں کے باب میں جھگڑتے ہو (یعنی وہ مسمیات بمنزلہ بعض اسماء کے ہیں) جن کو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے (آپ ہی) ٹھہرا لیا ہے (لیکن) ان کے معبود ہونے کی خدا تعالیٰ نے کوئی دلیل (نقلی و عقلی) نہیں بھیجی (یعنی جدال میں مدعی کے ذمہ دلیل ہے اور مقابل کی دلیل کا جواب بھی، سو تم نہ دلیل قائم کرسکتے ہو نہ میری دلیل کا جواب دے سکتے ہو پھر جدال کا کیا معنی) سو تم (اب جدال ختم کرو اور عذاب الٰہی کے) منتظر رہو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کر رہا ہوں غرض (عذاب آیا اور) ہم نے ان کو اور ان کے ساتھیوں کو (یعنی مؤمنین کو) اپنی رحمت (وکرم) سے (اس عذاب سے) بچا لیا اور ان لوگوں کی جڑ (تک) کاٹ دی (یعنی بالکل ہلاک کردیا) جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا اور وہ (بوجہ غایت قساوت کے) ایمان لانے والے نہ تھے (یعنی اگر ہلاک بھی نہ ہوتے جب بھی ایمان نہ لاتے اس لئے ہم نے بمقتضائے اس وقت کی حکمت کے خاتمہ ہی کردیا)
معارف و مسائل
عاد اور ثمود کی مختصر تاریخ
عاد اصل میں ایک شخص کا نام ہے جو نوح ؑ کی پانچویں نسل اور ان کے بیٹے سام کی اولاد میں ہے۔ پھر اس شخص کی اولاد اور پوری قوم عاد کے نام سے مشہور ہوگئی۔ قرآن کریم میں عاد کی ساتھ کہیں لفظ عاد اولیٰ اور کہیں ارم ذات العماد بھی آیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ قوم عاد کو ارم بھی کہا جاتا ہے۔ اور عاد اولیٰ کے مقابلہ میں کوئی عاد ثانیہ بھی ہے، اس کی تحقیق میں مفسرین اور مؤ رخین کے اقوال مختلف ہیں۔ زیادہ مشہور یہ ہے کہ عاد کے دادا کا نام اِرَم ہے اس کے ایک بیٹے یعنی عوص کی اولاد میں عاد ہے یہ عاد اولیٰ کہلاتا ہے اور دوسرے بیٹے جثو کا بیٹا ثمود ہے یہ عادثانی کہلاتا ہے۔ اس تحقیق کا حاصل یہ ہے کہ عاد اور ثمود دونوں ارم کی دو شاخیں ہیں۔ ایک شاخ کو عاد اولیٰ اور دوسری کو ثمود یا عاد ثانیہ بھی کہا جاتا ہے اور لفظ اِرَم عاد وثمود دونوں کے لئے مشترک ہے۔
اور بعض مفسرین نے فرمایا ہے کہ قوم عاد پر جس وقت عذاب آیا تو ان کا ایک وفد مکہ معظمہ گیا ہوا تھا وہ عذاب سے محفوظ رہا اس کو عاد اخری کہتے ہیں (بیان القرآن)
اور ھود ؑ ایک نبی کا نام ہے یہ بھی نوح ؑ کی پانچویں نسل اور سام کی اولاد میں ہیں قوم عاد اور حضرت ہود ؑ کا نسب نامہ چوتھی پشت میں سام پر جمع ہوجاتا ہے اس لئے ہود ؑ عاد کے نسبی بھائی ہیں اس لئے اخاہم ھوداً فرمایا گیا۔
قوم عاد کے تیرہ خاندان تھے۔ عمان سے لے کر حضرموت اور یمن تک ان کی بستاں تھیں۔ ان کی زمینیں بڑی سرسبز و شاداب تھیں۔ ہر قسم کے باغات تھے۔ رہنے کے لئے بڑے بڑے شاندار محلات بناتے تھے۔ بڑے قد آور قوی الجثہ آدمی تھے آیات مذکورہ میں وَّزَادَكُمْ فِي الْخَلْقِ بَصْۜطَةً کا یہی مطلب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا کی ساری ہی نعمتوں کے دروازے ان پر کھول دئیے تھے۔ مگر ان کی کج فہمی نے انھیں نعمتوں کو ان کے لئے وبال جان بنادیا۔ اپنی قوت و شوکت کے نشہ میں بدمست ہو کر (آیت) من اشد منا قوة کی ڈینگ مارنے لگے۔
اور رب العالمین جس کی نعمتوں کی بارش ان پر ہو رہی تھی اس کو چھوڑ کر بت پرستی میں مبتلا ہوگئے۔
حضرت ہود ؑ کا نسب نامہ اور بعض حالات
اللہ تعالیٰ نے ان کی ہدایت کے لئے ہود ؑ کو پیغمبر بنا کر بھیجا۔ جو خود انھیں کے خاندان سے تھے۔ اور ابولبرکات جونی جو انساب عرب کے بڑے ماہر مشہور ہیں انہوں نے لکھا ہے کہ ہود ؑ کے بیٹے یعرب بن قحطان ہیں جو یمن میں جاکر آباد ہوئے اور یمنی اقوام انھیں کی نسل ہیں۔ اور عربی زبان کی ابتداء انھیں سے ہوئی اور یعرب کی مناسبت سے ہی زبان کا نام عربی اور اس کے بولنے والوں کو عرب کہا گیا۔ (بحر محیط)
مگر صحیح یہ ہے کہ عربی زبان تو عہد نوح ؑ سے جاری تھی کشتی نوح ؑ کے ایک رفیق جرہم تھے جو عربی زبان بولتے تھے (بحر محیط) اور یہی جرہم ہیں جن سے مکہ معظمہ کی آبادی شروع ہوئی، ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ یمن میں عربی زبان کی ابتدا یعرب بن قحطان سے ہوئی اور ابو البرکات کی تحقیق کا یہی مطلب ہو۔
حضرت ہود ؑ نے قوم عاد کو بت پرستی چھوڑ کر توحید اختیار کرنے اور ظلم و جور چھوڑ کر عدل و انصاف اختیار کرنے کی تلقین فرمائی، مگر یہ لوگ اپنی دولت و قوت کے نشہ میں سرشار تھے۔ بات نہ مانی جس کے نتیجہ میں ان پر پہلا عذاب تو یہ آیا کہ تین سال تک مسلسل بارش بند ہوگئی۔ ان کی زمینیں خشک ریگستانی صحرا بن گئی باغات جل گئے۔ مگر اس پر بھی یہ لوگ شرک و بت پرستی سے باز نہ آئے تو آٹھ دن اور سات راتوں تک ان پر شدید قسم کی آندھی کا عذاب مسلط ہوا جس نے ان کے رہے سہے باغات اور محلات کو زمین پر بچھا دیا ان کے آدمی اور جانور ہوا میں اڑتے اور پھر سر کے بل آکر گرتے تھے۔ اس طرح یہ قوم عاد پوری کی پوری ہلاک کردی گئی۔ آیات مذکورہ میں جو ارشاد ہے (آیت) وَقَطَعْنَا دَابِرَ الَّذِيْنَ كَذَّبُوْا، یعنی ہم نے جھٹلانے والوں کی نسل قطع کردی اس کا مطلب بعض حضرات نے یہی قرار دیا ہے کہ اس وقت جو لوگ موجود تھے وہ سب فنا کردیئے گئے۔ اور بعض حضرات نے اس لفظ کے یہ معنی قرار دیئے ہیں کہ آئندہ کے لئے بھی قوم عاد کی نسل اللہ تعالیٰ نے منقطع کردی۔
حضرت ہود ؑ کی بات نہ ماننے اور کفر و شرک میں مبتلا رہنے پر جب ان کی قوم پر عذاب آیا تو ہود ؑ اور ان کے رفقاء نے ایک حَظِیرہ (گھیر) میں پناہ لی۔ یہ عجیب بات تھی کہ اس طوفانی ہوا سے بڑے بڑے محلات تو مہندم ہو رہے تھے مگر اس گھیر میں ہوا نہایت معتدل ہو کر داخل ہوتی تھی۔ ہود ؑ کے سب رفقاء عین نزول عذاب کے وقت بھی اسی جگہ مطمئن بیٹھے رہے ان کو کسی قسم کی تکلیف نہیں ہوئی۔ قوم کے ہلاک ہوجانے کے بعد مکہ معظمہ میں منتقل ہوگئے اور پھر یہیں وفات پائی (بحر محیط)
قوم عاد کا عذاب ہوا کے طوفان کی صورت میں آنا قرآن مجید میں صراحةً مذکور اور منصوص ہے اور سورة مؤ منون میں قصہ نوح ؑ ذکر کرنے کے بعد جو ارشاد ہوا ہے (آیت) ثم انشانا من بعدھم قرنا آخرین، یعنی پھر ہم نے ان کے بعد ایک اور جماعت پیدا کی، ظاہر یہ ہے کہ اس جماعت سے مراد قوم عاد ہے۔ پھر اس جماعت کے اعمال و اقوال بیان فرمانے کے بعد ارشاد فرمایا (آیت) فاخذتھم الصیحة بالحق، یعنی پکڑ لیا ان کو ایک سخت آواز نے۔ اس ارشاد قرآنی کی بنا پر بعض حضرات مفسرین نے فرمایا کہ قوم عاد پر سخت قسم کی ہیبت ناک آواز کا عذاب مسلط ہوا تھا مگر ان دونوں باتوں میں کوئی تعارض نہیں ہوسکتا ہے کہ سخت آواز بھی ہوئی ہو اور ہوا کا طوفان بھی۔
یہ مختصر واقعہ ہے قوم عاد اور حضرت ہود ؑ کا اس کی تفصیل قرآنی الفاظ کے ساتھ یہ ہے۔
پہلی (آیت) میں وَاِلٰي عَادٍ اَخَاهُمْ هُوْدًا ۭقَالَ يٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَيْرُهٗ ۭ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ ، یعنی ہم نے قوم عاد کی طرف ان کے بھائی ہود ؑ کو ہدایت کے لئے بھیجا تو انہوں نے فرمایا۔ اے میری قوم تم صرف اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اس کے سوا کوئی تمہارا معبود نہیں ہے کیا تم ڈرتے نہیں۔
قوم عاد سے پہلے قوم نوح ؑ کا عذاب عظیم ابھی تک لوگوں کے ذہنوں سے غائب نہ ہوا تھا اس لئے حضرت ہود ؑ کو عذاب کی شدت و عظمت بیان کرنے کی ضرورت نہ تھی صرف اتنا فرمانا کافی سمجھا کہ کیا تم اللہ کے عذاب سے ڈرتے نہیں۔
Top