بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Maarif-ul-Quran - Ar-Ra'd : 1
الٓمّٓرٰ١۫ تِلْكَ اٰیٰتُ الْكِتٰبِ١ؕ وَ الَّذِیْۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ مِنْ رَّبِّكَ الْحَقُّ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یُؤْمِنُوْنَ
الٓمّٓرٰ : الف لام میم را تِلْكَ : یہ اٰيٰتُ : آیتیں الْكِتٰبِ : کتاب وَالَّذِيْٓ : اور وہ جو کہ اُنْزِلَ : اتارا گیا اِلَيْكَ : تمہاری طرف مِنْ رَّبِّكَ : تمہارے رب کی طرف سے الْحَقُّ : حق وَلٰكِنَّ : اور لیکن (مگر) اَكْثَرَ النَّاسِ : اکثر لوگ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے
المر (اے محمد ﷺ یہ کتاب (الہٰی) کی آیتیں ہیں۔ اور جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے حق ہے۔ لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے
حقانیت قرآن کریم قال اللہ تعالیٰ المرٰ تلک ایت الکتاب .... الیٰ .... ولکن اکثر الناس لا یؤمنون (ربط) سورة یوسف کے اخیر میں قرآن کریم کی صفت میں یہ فرمایا ما کان حدیثا یفتری ولکن تصدیق الذی بین یدیہ و تفصیل کل شیء وھدی ورحمۃ لقوم یؤمنون : اسی مناسبت سے اس سورت کا آغاز قرآن کریم کی حقانیت سے فرمایا المر واللہ اعلم بمراد بذالک یہ آیتیں کتاب الٰہی کی آیتیں ہیں اور اسے اکمل الرسل جو کتاب کامل آپ کے پروردگار کی طرف سے نازل کی گئی سو وہ بالکل حق اور درست ہے لوگوں کو چاہئے کہ بےدغدغہ اس کتاب پر ایمان لائیں لیکن جائے تعجب ہے کہ اکثر لوگ اس جامع اور کامل کتاب کو بھی نہیں مانتے اور جو ایسی صاف اور واضح حقیقت کو بھی نہ مانے تو یہ اس کی کج طبعی کی دلیل ہے اور جو اس کتاب کو نہیں مانتا آخر وہ پھر کس کتاب کو مانے گا اور اگر ان کو یہ شبہ ہے کہ ہم اپنے جیسے بشر کے سامنے کیوں سر تسلیم خم کریں تو آئندہ آیت میں اس کا جواب ہے کہ جسمانیت کے اعتبار سے آسمان اور زمین برابر ہیں یہ بھی جسم ہے اور وہ بھی مگر اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت اور حکمت سے آسمان کو زمین پر بلندی عطا کی اسی طرح سمجھو کہ اللہ کو یہ بھی قدرت ہے کہ ایک بشر کو زمین اور دوسرے بشر کو علم اور حکمت کا آسمان بنا دے خدا کی قدرت سب جگہ یکساں ہے۔
Top