Maarif-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 76
وَ نُوْحًا اِذْ نَادٰى مِنْ قَبْلُ فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَنَجَّیْنٰهُ وَ اَهْلَهٗ مِنَ الْكَرْبِ الْعَظِیْمِۚ
وَنُوْحًا : اور نوح اِذْ نَادٰي : جب پکارا مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے فَاسْتَجَبْنَا : تو ہم نے قبول کرلی لَهٗ : اس کی فَنَجَّيْنٰهُ : پھر ہم نے اسے نجات دی وَاَهْلَهٗ : اور اس کے لوگ مِنَ : سے الْكَرْبِ : بےچینی الْعَظِيْمِ : بڑی
اور نوح (کا قصہ بھی یاد کرو) جب (اس سے) پیشتر انہوں نے ہم کو پکارا تو ہم نے ان کی دعا قبول فرمائی اور ان کو اور ان کے ساتھیوں کو بڑی گھبراہٹ سے نجات دی
(4) قصہ نوح (علیہ السلام) قال اللہ تعالیٰ ونوحا اذ نادی من قبل .... الیٰ .... فاغرقنھم اجمعین۔ چوتھا قصہ نوح (علیہ السلام) کا بیان فرماتے ہیں اور اے نبی ﷺ نوح (علیہ السلام) کا قصہ ذکر کیجئے جب کہ انہوں نے ان انبیاء سے پہلے اپنے پروردگار کو فریاد کے لیے پکارا اور اللہ سے دعا کی۔ انی مغلوب فانتصر۔ رب لاتذر علی الارض من الکافرین دیارا۔ اے پروردگار میں مغلوب اور عاجز ہوں تو میرا بدلہ لے لے۔ اور روئے زمین پر کافروں میں سے کوئی بسنے والا باقی نہ چھوڑ۔ پس ہم نے ان کی دعا قبول کی اور اس کو اور اس کے کنبہ والوں کو ڈوبنے کی بڑی مصیبت سے نجات دی اور ہم نے اس کی اس قوم کے مقابلہ میں مدد کی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا، بلاشبہ وہ بہت ہی برے لوگ تھے پس ہم نے ان سب کو غرق کردیا۔ کوئی نہیں بچا۔ طوفان کے عام اور خاص ہونے کی بحث سورة ہود میں گزر چکی۔
Top